لاہورپولیس نے شہریوں کی سہولت کے لئے ایمرجنسی نمبرزکی سہولت دے رکھی ہے مگرلاکھوں فیک کالزکے ذریعے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ نہ رک سکا۔
فیک کالزکی وجہ سے عملہ پریشان ہوچکا ہے جبکہ شہریوں کی جانب سے ”مجھ سے باتیں کرو، پیزا ڈلیوری چاہیئے“ جیسے کالز موصول ہوتی ہیں۔
سیف سیٹیز اتھارٹی کے سرکاری عداد وشمار کے مطابق ستمبر2022 میں پنجاب بھر سے 23 لاکھ 68 ہزار284 موصول ہونی والی کالز میں سے 14 لاکھ 3 ہزار 515 فیک کالز تھیں۔
چیف آپریٹنگ آفیسرسیف سیٹیز اتھارٹی محمد کامران خان کا کہنا ہے کہ 90 فیصد کالز کو روزانہ کی بنیادپر ڈیل کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فیک کالز کو وارننگ جاری کرنے کے بعد تنگ کرنے پرعارضی بلاک اور ٹیلی گرافک ایکٹ کے تحت کارروائی عمل میں لانے سے مثبت تنائج مل رہے ہیں۔
حکام کے مطابق گزشتہ ماہ ٹریفک سے متعلقہ 8 ہزار284 کالز پر رہنمائی کی گئی، جبکہ 13 لاپتہ افراد کو اپنوں سے ملوانے کے ساتھ ساتھ 86 موٹرسائیکلیں مالکان کے حوالے کی گئیں۔