محکمہ انسداد دہشت گردی سندھ کی جانب سے انتہائی مطلوب افراد کے کوائف پر مشتمل ریڈ بک کا نوواں ایڈیشن جاری کر دیا گیا ہے، جس میں پہلی مرتبہ ایک خاتون کا نام بھی شامل ہے۔
کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) سندھ کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل عمر شاہد نے جرمن خبر رساں ادارے سے گفتگو میں بتایا کہ اس دفعہ ہم نے 146 مطلوبہ دہشتگردوں کو ریڈبک میں شامل کیا ہے، جن میں 93 نئی انٹریز ہیں۔
ڈی آئی جی عمر شاہد نے بتایا کہ ریڈ بک پہلی مرتبہ ایک خاتون کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ جن کا نام ڈاکٹر سعدیہ جلیل دختر سید جلیل احمد ہے۔ ڈاکٹر سعدیہ کا نام پہلی مرتبہ سی ٹی ڈی کی ریڈ بک میں شامل ہوا ہے۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کے مطابق ڈاکٹر سعدیہ کا تعلق القاعدہ سے ہے، ان کے شوہر عمر جلال کاٹھیو القاعدہ کے رکن رہے ہیں اور تاحال روپوش ہیں۔
ڈی آئی جی عمر شاہد نے مزید بتایا کہ ڈاکٹر سعدیہ داعش کی ایک اہم شخصیت عبداللہ یوسف کی خالہ ہیں۔ اس طرح ان کا پورا خاندان انتہا پسندی اور جہادی سرگرمیوں میں سرگرم ہے۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل عمر شاہد کا مزید کہنا تھا کہ مذہبی جماعتوں کے ساتھ ساتھ سندھ ریلولیوشنری آرمی (ایس آر اے) اور بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) جیسی قوم پرست تنظیموں کے لوگوں کو بھی پہلی مرتبہ ریڈ بک میں شامل کیا گیا ہے۔
اس طرح ریڈ بک میں توسیع ہوئی ہے اور یہ ایک نئے فارمیٹ میں سامنے آئی ہے۔