Aaj Logo

اپ ڈیٹ 18 اپريل 2020 09:56am

تعمیراتی شعبے کو صنعت کا درجہ مل گیا، صدر کے دستخط کے بعد آرڈیننس نافذ

کنسٹرکشن انڈسٹری کےلئے آرڈیننس پر صدرمملکت نے دستخط کردیے ۔اب قانونی طور پر سرمایا کاری پر ذرائع آمدن نہیں پوچھا جائے گا۔تاہم منی لانڈرنگ، بھتا خوری یا دہشتگردی سے حاصل رقم کو استثنا حاصل نہیں ہوگا۔سیمنٹ اور اسٹیل کے سوا تمام مٹیریل پر ودہولڈنگ ٹیکس نہیں ہوگا۔ کم لاگت ہاؤسنگ منصوبوں پر 90فیصد تک ٹیکس چھوٹ ہوگی۔بلڈرز اور لینڈ ڈیویلپرز کو بھی خصوصی مراعات دی جائیں گی۔جبکہ ذخیرہ اندوزی روکنے کےآرڈیننس پر بھی دستخط ہوگئے۔

تعمیراتی شعبے کےلئے آرڈیننس پر صدرمملکت نے دستخط کردیے۔آرڈیننس اب قانون بن گیا جس کے مطابق تعمیراتی شعبےمیں سرمایاکاری پرذرائع آمدن نہیں پوچھاجائےگا۔

منی لانڈرنگ، بھتا خوری یا دہشتگردی سے حاصل رقم کو استثنا حاصل نہیں ہوگا۔

کم لاگت ہاؤسنگ منصوبوں پر 90فیصد تک ٹیکس چھوٹ ہوگی۔بلڈرز کو سرمایہ31دسمبرتک بینک میں جمع کرانا ہوگا۔

بلڈر اینڈ لینڈ ڈویلپرز کو اپنا سرمایہ بینک سےنکالنے کی آزادی ہوگی۔سرمایےکوتعمیراتی منصوبوں میں استعمال کیا جاسکےگا۔

سیمنٹ اوراسٹیل کے سوا تمام مٹیریل پرکوئی ودہولڈنگ ٹیکس عائدنہیں ہوگا۔بلڈرز ٹیکس ادائیگی پر10گنا آمدن کا کریڈٹ وصول کرسکتے ہیں۔

جائیدادوں کی نیلامی پر ایڈوانس ٹیکس بھی10فیصد سے گھٹا کرپانچ فیصد کردیا گیا ہے۔

اسکیم کااطلاق31دسمبر2020سے پہلے شروع کیے جانےوالےمنصوبوں اورموجودہ نامکمل منصوبوں پرہوگا جبکہ ذخیرہ اندوزی روکنے کے آرڈیننس پر بھی دستخط ہوگئے۔

Read Comments