اسلام آباد کی احتساب عدالت نے رکن سندھ اسمبلی اور سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کی بینک اکاؤنٹس فعال کرنے کی درخواست مسترد کردی۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں 31 مارچ کو فریال تالپور کی جانب سے دائر بینک اکاؤنٹس فعال کرنے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ اس سے قبل عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ سماعت کے دوران فریال تالپور کو بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے فریال تالپور کے بینک اکاؤنٹس فعال کرنے کی درخواست مسترد کی، جب کہ ان کے بچوں کے بینک اکاؤنٹس فعال کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ فریال تالپور نے اپنے 3 منجمد بینک اکاؤنٹس کو فعال کرانے کیلئے احتساب عدالت سے رجوع کیا تھا۔ ان کا موقف تھا کہ نیب تاحال کوئی جرم ثابت نہیں کر سکا، بینک اکاؤنٹس منجمد ہونے کی وجہ سے انہیں گھر کا خرچہ چلانے یہاں تک کہ بچوں کے تعلیمی اخراجات ادا کرنے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
دوسری جانب کورونا وائرس کے باعث جعلی اکاؤنٹس اور میگا کرپشن مقدمات التوا کا شکار ہیں۔ فریال تالپور اور آصف زردادی کیخلاف منی لانڈرنگ ریفرنس پر سماعت بھی 27 اپریل تک ملتوی کردی گئی ہے، جب کہ پنک ریذیڈنسی ریفرنس، نہر خیام غیرقانونی الاٹمنٹ ریفرنس بھی 27 اپریل تک مؤخر کردیا گیا ہے۔