نیویارک: کورونا وائرس کی وجہ سے ممالک لاک داؤن کا شکار ہیں، جس کے باعث کاروباری اداروں اور کمپنیوں کو اربوں کا نقصان پہنچ رہا ہے۔
لیکن دنیا کے امیر ترین لوگوں نے اس وباء کے باعث آنے والے بحران سے بھی اپنے اربوں ڈالر بچا لیے۔
میل آن لائن کے مطابق ایمازون کے بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر جیف بیزوس، جو دنیا کے امیر ترین شخص بھی ہیں، سمیت دنیا کے بڑے امیر لوگوں نے کورونا وائرس پھیلتے ہی بروقت اپنے شیئر کا بڑا حصہ فروخت کر دیا جس سے وہ اربوں کے نقصان سے بچ گئے۔
رپورٹ کے مطابق جیف بیزوس اور دیگر امیر ترین افراد نے کورونا وائرس پھیلنے سے پہلے ہی مجموعی طور پر 9.2 ارب ڈالر کے شیئرز فروخت کر ڈالے، تب ابھی کورونا کی وباء زیادہ نہیں پھیلی تھی اور اس کی وجہ سے کمپنیوں کے شیئر کی قیمت نہیں گری تھی۔
ان امراء کے شیئرز فروخت کرنے کے بعد وباء میں شدت آئی اور کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت انتہائی گر گئی جس سے لوگوں کو اربوں کا نقصان ہوا، چونکہ ان امراء نے اپنے شیئرز پہلے ہی فروخت کر دیئے تھے لہٰذا یہ نقصان سے محفوظ رہے۔
رپورٹ کے مطابق 19 فروری سے 20 مارچ تک ایس اینڈ پی 500 اسٹاک انڈیکس میں 30 فیصد گراوٹ آئی۔
اگر یہ لوگ 9.2 ارب کے شیئرز فروخت نہ کرتے تو اس گراوٹ کے باعث انہیں 1.9 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچتا۔
وباء پھیلنے سے قبل سب سے زیادہ شیئرز جیف بیزوس نے ہی فروخت کیے۔ انہوں نے فروری کے پہلے ہفتے میں 3.4 ارب ڈالر کے شیئرز فروخت کیے اور 31 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے نقصان سے بچ گئے۔