وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کورونا وائرس کیخلاف اقدامات کے حوالے سے عوام کو اعتماد میں لیا ہے۔ ایک مرتب پھر وزیراعظم عمران خان نے عوام کو مشورہ دیا کہ گبھرانا نہیں ہے۔
اپنے خطاب میں وزاعظم نے کہا کہ سب سے پہلے کورونا وائرس چین میں پھیلا اور ہم اس معاملے کو پہلے ہی دیکھ رہے تھے۔
اس موقعے پر انہوں نے کورونا وائرس کے اثرات اور اسکے متعلق عوام کو آگاہی بھی دی
انہوں نے چین میں ہونے والے ایک لاکھ کیسز کی تصدیق بھی کی۔ اور کہا کہ زیادہ مقدار میں یہ تعداد اسپتالوں کیلئے مسئلہ بنتی ہے۔
انہوں نے کورونا وائرس کو بوڑھے افراد اور سینے کے امراض میں مبتلا مریضوں کو نقصان دہ قرار دیا
انہوں نے ایران میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے پاکستانی زائرین کا تذکرہ بھی کیا اور کہا کہ اس حوالے سے حکومت ایران سے رابطے میں تھی۔
انہوں نے قرنطینہ کے حوالے سے بلوچستان حکومت کے اقدامات کو سراہا۔
خطاب میں انہوں نے پی ٹی آئی حکومت کے کورونا سے متعلق اقدامات پر عوام کو بھی بریفنگ دی اور کہا کہ اب تک لاکھوں افراد کی اسکریننگ کی جاچکی ہے۔
خطاب میں انہوں نے سیکورٹی کمیٹی کا بھی تذکرہ کیا اور دنیا بھر میں کورونا کے وائرس کے اقدامات کا سرسری تذکرہ کیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت نے کیوں شہروں کو لاک ڈاون نہیں کیا اور بتایا کہ اگر شہروں کو لاک ڈاون کردیتے تو پہلے ہی ملک میں مشکل معاشی حالات ہیں تو اس سے مزید مسئلہ بڑھتا۔
اپنے خطاب میں انہوں نے عوام کو آگاہ کیا کہ کس طرح کے اقدامات سے عوام کورونا سے بچ سکتی ہے۔ ایک مرتب پھر وزیراعظم عمران خان نے عوام کو مشورہ دیا کہ گبھرانا نہیں ہے۔