ملک میں کورونا متاثرین کی تعداد بڑھ کر 28 ہونے کی تصدیق ہوگئی۔ پہلے یہ تعداد 22 تھی ۔
معاون خصوصی ظفر مرزا نے کہا ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے یورپ کو نیا کورونا کا مرکز قراردیا، انہوں نے پاکستان میں اسوقت کورونا کے 28 کیسز موجود ہونے کی تصدیق کی۔
این ایس سی کے اجلاس کے بعد معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ظفر مرزا نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ صورتحال انکی اولین ترجیحات میں سے ہے،صورتحال پر گہری نگاہ رکھے ہوئےہیں۔
ظفرمرزا نے مزید کہا کہ پاکستان نے بروقت اقدامات کئے،پاکستان میں اسوقت کورونا کے 28 کیسز ہیں،۔
ظفرمرزا نے کہا کہ این ایس سی اجلاس میں نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی فار کووڈ نائنٹین تشکیل دے دی گئی ہے اور اس کمیٹی میں تمام وزراء اعلی، ڈی ایم اے کے چیرمین، ڈی جی آئی ایس آئی، آئی ایس پی آر کے نمائندے اور ڈی جی ملٹری آپریشن کےنمائندے بھی شامل ہیں۔
ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ کل اسکی4 بجے پہلی میٹنگ ہوگی، پہلی کوشش کورونا کا پھیلاؤ روکنا ہے، دوسرے ممالک سے آنے والوں کو روکنے کیلئے بارڈر کی بہت اہمیت ہے۔
ظفرمرزا کا کہنا تھا کہ اٹھارہ پوائنٹس آف انٹری کو دیکھ رہے ہیں، مغربی سرحد کو مکمل طور پر سیل کررہے ہیں، طورخم، چمن اور دیگر سرحدوں کو بند کیا جارہا ہے، زائرین کو مخصوص بسوں میں بٹھا کر صوبوں میں بھیجا گیا، صوبائی حکومتیں انکی اسکریننگ اور ٹیسٹس کریں گی۔
ظفرمرزا کا کہنا تھا کہ تفتان میں بھی راہداری کا سسٹم بند ہوجائے گا۔
اس موقعے پر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا ون پوائنٹ ایجنڈا تھا، کورونا وائرس دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے، عوام کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے،اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے، اور قوموں کی زندگی میں مشکل لمحات آتے ہیں۔
فردوس عاشق کا مزید کہنا تھا کہ قومیں باہمی ہم آہنگی، یکجہتی اور پختہ عزم سے ان چیلنجز کا مقابلہ کرتی ہیں،وزیراعظم نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو کچھ ذمہ داریاں دی ہیں، اور سیاست سے بالاتر ہوکر اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے۔