تاجر برادری نے حکومت سے ترکی کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کا مطالبہ کردیا۔
وہ کہتے ہیں پاکستان دوست ملک ترکی سے تجارتی رعایتیں طلب کرے۔ آسیان کی طرز پر اکنامک کوآپریشن آرگنائزیشن کو فعال کیا جائے۔
پاک ترکی مثالی دوستی لیکن باہمی تجارت کا حجم صرف نوے کروڑ ڈالر سالانہ کے قریب، پاکستان کی کاروباری برادری نے ترکی کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کا مطالبہ کردیا۔
وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت کے صدر کا کہنا ہے کہ وفد میں شامل ترکی کے تاجروں سے ملاقات کا ایجنڈا تجارت میں اضافہ ہے۔
بعض تاجر رہنما آسیان اور سارک کی طرز پر ترکی کے ساتھ ای سی او ممالک کے درمیان تجارت میں اضافے پر زور دیتے ہیں۔
جغرافیائی محل وقوع کے اعتبار سے ترکی یورپ اور ایشیا میں شامل ہے، لہذا ترکی پاکستانی اشیا کے لئے راہداری بھی ثابت ہوسکے گا۔