ایوان بالا سے میں اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے معاملے پر گرما گرم بحث ہوئی ۔ حکومتی سینیٹر فیصل جاوید بولے مزدور کے حالات ٹھیک ہونے تک ممبران کی تنخواہ نہیں بڑھنی چاہیے، پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے بھی اس مؤقف کی حمایت کی ۔
تاہم حکومتی اتحادی بیرسٹر سیف برہم ہوگئے کہا تنخواہ بڑھنے سے قومی خزانے پر بوجھ نہیں پڑتا، جنہوں نے تنخواہ وصول نہیں کرنی وہ نہ کریں۔
حکومتی رکن سینیٹر فیصل جاوید نے تنخواہوں میں اضافے کی مخالفت کی۔
حکومتی مخالفت پر اتحادی بھی بول پڑے ۔ بیرسٹر سیف نے کہا غریبوں کا اتنا ہی خیال ہے تو تنخواہ لینی ہی نہیں چاہیے ۔ اضافے سے خزانے پر کوئی بوجھ نہیں پڑے گا۔
پختونخوا میپ کے عثمان کاکڑ نے اراکین کی تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ دہرایا۔
راجا ظفر الحق بولے عام آدمی کی حالت بدلنے تک تنخواہوں میں اضافے کا کوئی مطالبہ نہیں کریں گے۔
شیری رحمان نے بھی تنخواہوں میں اضافے کی مخالفت کا اعلان کیا۔
تنخواہوں میں اضافے کا بل تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے اراکین نے مشترکہ طور پر پیش کیا تھا۔