پشاور: وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسفزئی کہتے ہے کہ عمران خان اگر وزیراعظم نہ ہوتے تو ڈالر 155کی بجائے 400 کا ہوتا۔انہوں نے کہا کہ آج دنیا ہم سے پہلے کی طرح ڈو مور کا مطالبہ بھی نہیں کرسکتی۔
پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا دنیا میں جو لوگ اپنی ثقافت سے محبت کرتے ہے ان کی ثقافت کبھی ختم نہیں ہوتی ،جغرافیائی لحاظ سے چترال کی بہت اہمیت ہے۔
ان کا کہنا تھا اگر عمران خان وزیر اعظم نہ ہوتا تو آج ڈالر چار سو تک جاتا،پچھلی حکومتوں نے مصنوعی طریقوں سے ڈالر کوکنٹرول رکھا تھا۔ شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا حکومت نے اب تک اسٹیٹ بینک سے ایک روپیہ کا قرضہ نہیں لیا۔
اپنے خطاب میں وزیر اطلاعات کا کہنا تھا چترال سے شندور تک سڑک کے لئے 15 ارب روپے منظور کئے،جبکہ چترال میں 15 پولو گراونڈ کے لئے فنڈ کی منظوری دی ہے،چترالی سیاحت کے لئے دنیا میں مشہور ہےتاہم چترال کے انفراسٹرکچر کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔
شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا وزیراعظم عمران خان سیاحت کو فروغ دینا چاہتے ہیں،قبائلی اور پہاڑی علاقوں کے لوگوں کو ایسی چیزوں میں پھنسایا گیا کہ وہ ترقی نہ کرے۔
ان کا کہنا تھا یہاں دہشتگردی میں ہر روز لوگ مرتے تھے اور ہمیں ڈو مور کا کہا جاتا تھا،آج پاکستان امریکہ اور ایران کے درمیان مصالحت کا کردار ادا کررہا ہے۔