پاکستان کے اوپننگ بلے باز احمد شہزاد نے اپنی ایک ٹویٹ سے بھارتیوں کو مرچیں لگادیں۔
بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں ڈھاکا پلٹون کو جوائن کرنے والے احمد شہزاد نے صحافیوں سے گفتگو میں بنگلہ دیش کو دورہ پاکستان کیلئے قائل کرنے کی کوشش کی اور پاکستانیوں کی مہمان نوازی کا بھی ذکر کیا۔
انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان ایک محفوظ ملک ہے، ہماری سیکورٹی فورسز بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کیلئے تمام تر اقدامات کررہی ہیں اور غیرملکی کھلاڑیوں کو صدارتی لیول کی سیکورٹی بھی فراہم کی جارہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ حال ہی میں سری لنکن ٹیم نے پاکستان کا کامیاب دورہ کیا، اب یہ فیصلہ بنگلہ دیش کرکٹ ہی کرے گا کہ وہ دورہ پاکستان کیلئے جائے یا نہ جائے لیکن اگر مجھ سے ذاتی طور پر پوچھا جائے تو میں ضرور پاکستان جاکر لطف اندوز ہونا چاہوں گا اور وہاں کی خوبصورت وکٹوں، مہمان نوازی اور مزیدار کھانوں سے لطف اٹھاؤں گا۔
اٹھائیس سالہ کرکٹر کے اس بیان پر معروف اسپورٹس جرنلسٹ سلیم خالق نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 'احمد شہزاد نے پاکستان کا کیس بنگلہ دیش کے سامنے اچھے انداز میں پیش کیا، انھیں یہی بات سمجھانے کی ضرورت ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل کرکٹ کےلیے محفوظ ملک ہے،یہاں آئیں اور ہماری میزبانی سے لطف اندوز ہوں'۔
احمد شہزادنے پاکستان کا کیس بنگلہ دیش کے سامنے اچھے انداز میں پیش کیا ،انھیں یہی بات سمجھانے کی ضرورت ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل کرکٹ کےلیے محفوظ ملک ہے،یہاں آئیں اور ہماری میزبانی سے لطف اندوز ہوں https://t.co/s1LO2d67qL
— Saleem Khaliq (@saleemkhaliq) January 3, 2020
احمد شہزاد نے سلیم خالق کے اس ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے بھارتیوں کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھ دیا۔
انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ 'پاکستان کی پچز، مہمان نوازی اور کھانے بہترین ہیں، چائے تو "شاندار' ہے'۔
Wonderful pitches...
Hospitality...
Food
& our tea is fantastic 😉 https://t.co/H5tlWrgHqK— Ahmad Shahzad 🇵🇰 (@iamAhmadshahzad) January 3, 2020
یاد رہے کہ گزشتہ برس پاکستان کے زیرحراست بھارتی پائلٹ ابھی نندن نے چائے پی تو وہ پاکستانی چائے کی تعریف کئے بناء نہ رہ سکا تھا اور پاکستانی چائے کو "شاندار" قرار دیا تھا۔
بعد ازاں ابھی نندن کو پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی جانب سے امن کے پیغام کے طور پر بھارتی حکام کو واپس کردیا گیا تھا مگر پاکستانی چائے سے متعلق یہ واقعہ سوشل میڈیا پر بھارتیوں کی چِڑ بن گیا۔