Aaj Logo

شائع 30 دسمبر 2019 04:19pm

ٹک ٹاک ایپ سے متعلق فہد مصطفیٰ کا مشورہ اُن ہی کے گلے پڑگیا

پاکستان کے معروف اداکار فہد مصطفیٰ کو ٹک ٹاک ایپ سے متعلق والدین کو مشورہ دینا بھاری پڑگیا۔

انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ 'میں یہاں موجود تمام والدین سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں کو 'ٹک ٹاک' ایپ سے دور رکھیں، یہ بچوں کیلئے بہت خراب ہے'۔

انہوں نے ٹویٹ میں مزید لکھا کہ 'اس ایپ کی وجہ سے پوری قوم ہی کچھ نہ کرنے میں مصروف ہوگئی ہے'۔ فہد نے اپنی ٹویٹ میں 'ڈو سَم تِھنگ پروڈکٹیو' کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔

معروف گیم شو کے میزبان و اداکار کی یہ ٹویٹ سوشل میڈیا صارفین کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب تو ہوئی تاہم صارفین نے انہیں ہی تنقید کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔

سعد قیصر خان نامی ایک صارف نے لکھا کہ ' آپ کے شو پر تو جیسے کوانٹم فزکس کی کلاسز ہوتی ہیں'۔

زارا نامی ایک صارف نے عمر دراز لوگوں سے ناچ کے دکھاؤ اور بائیک لے جاؤ کہنے پر سوال اٹھایا۔

کرکٹ کے اعدادوشمار کے ماہر مظہر ارشد نے مزاحیہ انداز اختیار کرتے ہوئے لکھا 'جیتو پاکستان میں تو کمپیوٹر کورس سکھاتے ہیں ناں'۔

اظہر اقبال نامی صارف نے لکھا کہ 'آپ جو شو میں کرواتے ہیں وہ کونسا اسلامی درس ہے'۔

پریتو نامی صارف نے کہا کہ 'سر جی انسٹاگرام، فیس بک یا پبجی کونسے پروڈکٹیو ہیں'۔

پولیٹیکل بِگ ماؤتھ نامی صارف نے لکھا کہ ' ڈبہ کھولو ڈبہ۔۔۔ وہ بھی ٹِک ٹوک والا ہی کام ہے۔۔۔ اُسے بھی بند کرو۔۔۔ کوئی عقل کی بات پر انعام دیا کرو بھائی۔۔۔ جاہلانہ حرکات پر نہیں'۔

جنگجو نامی صارف نے لکھا کہ 'ٹک تاک سے ہٹا کر"فہد بھائی گاڑی" پر لگاؤ'۔

تیمور علی خان نامی صارف نے لکھا کہ ' یہی بات ہمارے دادا ہمارے ابا کے بارے میں اس وقت کہتے تھے جب وہ ریڈیو پر کرکٹ کمنٹری سنا کرتے تھے۔ ابا ہمیں کہتے تھے جب ہم ویڈیو گیمیں کھیلتے تھے اب ہم ان بچوں کو کہہ رہے ہیں۔ ہر دور کا ایک الگ سواگ ہوتا ہے جس کا اس دور کے بڑوں کو نہیں پتہ ہوتا'۔


ندیم نامی صارف نے لکھا کہ 'وہ اردو ہندی کا کون سا محاورہ تھا بھلا سا...ہاں یاد آیا.. چھاج بولے سو بولے، چھلنی بھی بولے جس میں سو سو چھید'۔

ایک جانب جہاں کئی صارفین فہد مصطفیٰ کو آڑے ہاتھوں لے رہے تھے وہیں متعدد صارفین نے اُن کے اس اقدام کو سراہا۔

Read Comments