Aaj Logo

شائع 17 دسمبر 2019 02:57pm

'شرم کریں اکشے کمار، آپ تشدد کے حامی اور ملک کے طلبہ کیخلاف ہیں'

بالی وڈ اداکار اکشے کمار کو بھارتی دارالحکومت دہلی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ پر وحشیانہ تشدد کی ویڈیو کو لائک کرنے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔

گزشتہ دنوں ایسی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جن میں بھارتی پولیس کی جانب سے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

ان ہی زیر گردش ویڈیوز میں سے ایک کو بالی وڈ اداکار اکشے کمار نے لائک کیا تاہم مداحوں اور دیگر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید اور دوغلا قرار دیئے جانے پر انہوں نے ویڈیو کو واپس اَن لائک کیا اور وضاحتیں بھی دینا شروع ہوگئے۔

انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ 'جامعہ ملیہ کے طلبہ پر تشدد والی ویڈیو کو غلطی سے لائک کیا تھا'۔

انہوں نے ٹویٹ میں مزید کہا کہ 'میں دوسری ٹویٹس دیکھ رہا تھا اس دوران غلطی سے لائک ہوگیا لیکن جیسے ہی مجھے اس بات کا احساس ہوا تو فوری طور پر اس ٹویٹ کو اَن لائک کیا کیونکہ میں اس طرح کے کسی بھی تشدد کا حامی نہیں ہوں'۔

اکشے کمار کے اس ٹویٹ پر بھی سوشل میڈیا صارفین نے انہیں خوب آڑے ہاتھوں لیا۔ کپل نامی صارف نے لکھا 'غیرملکیوں کا کام ملک میں آگ لگانا ہی ہے'۔

دارو باز نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا 'شرم کریں اکشے کمار، آپ تشدد کے حامی اور ملک کے طلبہ کیخلاف ہیں۔۔ شرم کریں'۔

ایک اور صارف نے لکھا کہ 'نکل اس ملک سے، اس ملک میں آگ لگانا چاہتا ہے نا تو'۔ اس سوشل میڈیا صارف نے اکشے کمار کو فرضی محب وطن بھی قرار دیا۔

سمی اہوجا نامی ایک سوشل میڈیا صارف نے کنیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کو مینشن کرتے ہوئے اکشے کمار کی کنیڈین شہریت منسوخ کرنے کی درخواست کی۔

اکشے کمار کو بالی وڈ کا کھلاڑی کہا جاتا ہے تاہم ایک صارف نے اکشے کو انٹرنیشنل ڈرپوک کھلاڑی قرار دیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت میں ایک قانون منظور ہوا ہے جس میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک برتا گیا ہے اور اسی وجہ سے جامعہ ملیہ کے طلبہ بھی پُرامن احتجاج ریکارڈ کروا رہے تھے مگر ان پر ٹوٹ پڑی اور طلبہ کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

Read Comments