امریکا ایسی ٹیکنالوجی پر دسترس حاصل کرچکا ہے جس سے پورے کرۂ ارض کا سفر منٹوں میں طے کیا جاسکتا ہے۔
امریکی فضائیہ کے ایک جنرل کا دعویٰ ہے کہ اس نئی ٹیکنالوجی سے ایک انسان کو زمین کے ایک سے دوسرے کونے تک جانے میں ایک گھنٹے سے کم وقت لگے گا۔
رپورٹ کے مطابق امریکی فضائیہ کے لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسٹیون ایل کوسٹ نے واشنگٹن کے ایک کالج میں لیکچر دیتے ہوئے عجیب و غریب دعویٰ کیا کہ یہ جدید ترین ٹیکنالوجی خلاء سے وائی فائی اور توانائی فراہم کرسکتی ہے جس سے موبائل فون ٹاورز اور موبائل فون کے چارجرز کی ضرورت ختم ہو جائے گی، یہ ٹیکنالوجی گھروں اور گاڑیوں میں بھی استعمال ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کے پاس پہلے ہی تھیوریٹیکل صلاحیت ہے کہ وہ جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے زمین کے کسی بھی حصے سے کہیں بھی انسانوں کو پہنچا سکتی ہے۔
ہلز ڈیل کالج میں لیکچر دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج یہ ٹیکنالوجی انجینئرنگ بینچز پر ہے۔ لیکن بیشتر امریکیوں اور کانگریس کے بیشتر ارکان کو واقعی اس کی گہرائی میں دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے کہ یہاں کیا ہورہا ہے۔ لیکن مجھے ان سائنس دانوں کے ساتھ 33 سال مطالعہ کرنے کا موقع ملا اور ایسے سائنس دانوں سے دوستی رہی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی آج کی ٹیکنالوجی کے ساتھ تیار کی جاسکتی ہے جو کسی بھی انسان کو ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں کرہ ارض کے کسی بھی جگہ سے دوسری مقام تک پہنچا سکتی ہے۔