سری نگر: بحث و مباحثے کی ویب سائٹ Reddit پر ایک کشمیری لڑکی کی تصویر پوسٹ کی گئی ہے جو ایک مظاہرے میں شریک ہے اور اس نے اپنے پورے چہرے پر نمک لگا رکھا ہے۔
ترکی کے خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تصویر کے ساتھ دئیے گئے کیپشن میں لکھا گیا ہے کہ اس لڑکی نے آنسو گیس سے بچنے کے لیے چہرے پر نمک لگا رکھا ہے۔
یعنی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم سہتے نہتے کشمیریوں نے آنسو گیس سے بچنے کا ایک حیران کن طریقہ ڈھونڈ نکالا ہے۔
نمک کے متعلق ایک مفروضہ پایا جاتا ہے کہ اسے چہرے پر لگا لینے سے آنسو گیس اثر نہیں کرتی یا کم اثر کرتی ہے۔ آنسو گیس کے خلاف مزاحمت کے لیے نمک اور دیگر اشیاء کے آمیزے سے ڈائیفوٹرین نامی ایک دوا مارکیٹ میں موجود ہے جس کے متعلق کافی شواہد موجود ہیں کہ یہ آنکھوں میں جانے والے آنسو گیس کے کیمیکلز کو بے اثر کرتی اور جلن اور تکلیف کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
واضح رہے کہ ایسی ادویات تو درکنار، کئی ماہ سے عملاً جیل میں بند کشمیریوں کو تو زندگی بچانے والی ادویات تک رسائی حاصل نہیں۔ ایسے میں انہوں نے نمک ہی کا استعمال کرنا شروع کر دیا ہے تاکہ غاصب فوج کی طرف سے ہونے والی شیلنگ سے بچا جا سکے۔