جنوبی کوریا کی عدالت نے ملک کے معروف کے-پاپ اسٹارز جُنگ جون یون کو اجتماعی زیادتی اور اس کی ویڈیو بناکر تقسیم کرنے کے الزام میں 6 سال قید جبکہ چوائی جونگ ہون اجتماعی زیادتی کے الزام میں 5 سال قید کی سزا سنادی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق جُنگ جون یون نے ایک ٹی وی ٹیلنٹ شو سے شہرت حاصل کی جبکہ چوائی جونگ ہون بیسٹ سیلنگ بینڈ کا حصہ رہ چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جج نے کہا کہ 30 سالہ جُنگ جون یون اُن خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کی جو نشے میں ہونے کی وجہ سے مزاحمت نہیں کرسکتی تھیں۔
اپنے ریمارکس میں جج کا مزید کہنا تھا کہ گلوکار نے اُن خواتین کے علم میں لائے بغیر اُن کی برہنہ ویڈیوز بنائیں، زیادتی کی اور ویڈیوز کو گروپ چیٹ میں پھیلا دیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ جنوبی کوریا میں خفیہ کیمروں سے ہونے والے جرم کا سب سے ہائی پروفائل کیس ہے اور اس کے خلاف ملک بھر میں خواتین کا احتجاج بھی جاری ہے۔
تمام الزامات ثابت ہونے کے بعد عدالت نے جُنگ جون یون کو 6 سال قید جبکہ چوائی جونگ ہون کو 5 سال قید کی سزا سنائی ہے، سزا سننے کے بعد جُنگ جون یون عدالت میں رو پڑا۔