ماسکو: پانچ روسی سائنس دان دنیا کا خطرناک ترین جنگی ہتھیار بناتے ہوئے ہلاک ہوگئے۔
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ رواں سال کے آغاز میں پیش آیا، تاہم ان سائنس دانوں کی بیواﺅں کو ایوارڈ دینے کی ایک تقریب میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے اس حوالے سے ان بیواﺅں کو بتایا، تب یہ خبر منظرعام پر آئی۔
صدر پیوٹن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سائنس دانوں کی بیواﺅں سے کہا کہ آپ کے شوہر ایک ایسا جدید ترین ہتھیار بناتے ہوئے ہلاک ہوئے جو دنیا میں بے مثال ہے اور اس جیسا ہتھیار دنیا میں کسی کے پاس نہیں ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ سائنس دان ایک ایسا میزائل بنارہے تھے کہ جس کے مار کرنے کی کوئی حد ہی نہیں ہے۔ وہ دنیا میں کسی بھی جگہ پر مار کر سکتا ہے۔ سائنس دان یہ میزائل تیار کر چکے تھے اور اس کا تجربہ کرتے ہوئے ایک دھماکہ ہو گیا جس میں ان کی ہلاکت ہوئی۔
اس میزائل کو "بیورویستنک" (Burevestnik)کا نام دیا گیا ہے جسے نیٹو حکام "سکائی فال" (Skyfall) کہہ کر پکارتے ہیں۔ یہ میزائل روسی نیوکلیئر کمپنی روستم (Rosatom) کے سائنس دان تیار کر رہے ہیں۔
تقریب میں صدر پیوٹن نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حادثے کے باوجود ہم اس میزائل کی تیاری پر کام جاری رکھیں گے۔