Aaj Logo

شائع 22 نومبر 2019 05:27pm

عمر الیاس نامی نوجوان ‘اللہ کے اسلام اور قرآن کے محافظ’ قرار

گزشتہ دنوں ناروے میں ایک اسلام مخالف ریلی کا انعقاد کیا گیا جہاں مذہبی انتہاپسند کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کی گئی اور اسے جلانے کی کوشش کی گئی تاہم وہاں موجود عمر الیاس نامی ایک نوجوان نے اس احتجاج کی تمام رکاوٹوں کو عبور کیا اور لارس تھورسن نامی اس ملعون پر چھلانگ لگاتے ہوئے حملہ کیا۔

عمر الیاس نامی اس نوجوان کی کمال جرات اور بہادری کی وجہ سے اسے سوشل میڈیا پر خوب سراہا جارہا ہے جبکہ اسے 'اللہ کے اسلام کا محافظ' اور 'قرآن کا محافظ' بھی قرار دیا جارہا ہے۔

عمر الیاس کو سوشل میڈیا پر مسلمانوں کا ہیرو کہا جارہا ہے کیونکہ انہوں نے ہزاروں کافروں کے سامنے بے مثال جرات کا مظاہرہ کیا اور قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والے شخص پر حملہ کیا، انہیں جدید دور میں اسلام کا محافظ بھی کہا جارہا ہے۔

گزشتہ دنوں ناروے کے شہر کرسٹیان سینڈ میں اس ریلی کا انعقاد اسلام مخالف تنظیم سیان کے زیر اہتمام کیا گیا تھا، جہاں لارس تھورسن نامی ملعون نے پولیس کی جانب سے قرآن شریف کی جلد نہ جلانے کے حکم کو بھی سرف نظر کیا گیا تھا۔

اس ریلی کی منظوری مقامی انتظامیہ کی جانب سے دی گئی تھی لیکن جب مظاہرین نے بتایا کہ ان کے کیا عزائم ہیں تو پولیس نے مظاہرین کو خبردار کیا کہ وہ قرآن شریف کی بے حرمتی سے باز رہیں۔

تاہم ریلی کے دوران ملعون تنظیم سیان کے رہنما لارس تھورسن کی جانب سے قرآن شریف کی ایک جلد کو جلانے کی کوشش کی گئی جبکہ ریلی ہی میں شریک ایک شخص نے دو جلدوں کو کچرے میں پھینکا۔

اسی دوران وہاں موجود عمر الیاس شدید غصے میں آگئے اور انہوں نے ریلی کے ملعون رہنما تھورسن پر حملہ کردیا لیکن اس دوران پولیس اہلکار بیچ میں کود پڑے، جس کے بعد انہوں نے لارس تھورسن کو حراست میں لے لیا اور مسلمانوں کو پکڑ کر اس سے دور کردیا۔

واقعے کی ویڈیو دیکھئے۔

Read Comments