Aaj Logo

شائع 16 نومبر 2019 05:01pm

کتوں کے حملے میں زخمی ہونیوالے معصوم حسنین کیلئے 72 گھنٹے اہم قرار

کراچی: کتوں کے حملے میں زخمی حسنین کراچی میں زیرعلاج ہے، ڈاکٹروں نے 72  گھنٹے اہم قرار دے دیئے۔

لاڑکانہ میں سگ گزیدگی کا شکار حسنین قومی ادارہ برائے اطفال میں زیرعلاج ہے ڈائریکٹراین آئی سی ایچ ڈاکٹرجمال رضا کےمطابق بچہ وینٹی لیٹر پر ہے، سرجنز نےمعائنہ کرلیا ہے۔ مزید سرجری کےلئے بچے کی طبیعیت بہتر ہونےکاانتظار کیا جارہا ہے۔

کتوں کے حملے کا شکار بننے والے معصوم حسنین کوانفیکشن کا بھی سامنا ہے۔

حسنین کے غریب والدین این آئی سی ایچ میں موجود ہیں، کل سندھ کی وزیر صحت عذرا پیچوہو نے حسنین کی عیادت کی اس کے علاوہ کوئی شخص اس دکھی خاندان کا غم بانٹنے نہیں آیا۔

حسنین کا چہرہ بری طرح سے کتوں نے نوچ کھایا ہے، حسنین شدید تکلیف میں ہے، شاید اس کا خوبصورت چہرہ پلاسٹک سرجری کے  بعد بھی اس طرح بحال نہ ہوسکے جیسا پہلے تھا۔

والدین اپنے جگر کے ٹکڑے کو دیکھ کر انتہائی کرب میں ہیں لیکن سیاستدان اپنے گرفتار رہنماؤں کی طبی بنیادوں پر  رہائی کے لیے فکر مند ہیں۔

حسنین کا واقعہ بے حسی کی بھی ایک مثال ہے کہ خود کو عوام کا نمائندہ کہلانے والے عوامی نمائندے عوام کے ساتھ کتنا مخلص ہیں۔

لاڑکانہ کے کسی ایم این اے اور ایم پی اے کو توفیق نہیں ہوئی کہ وہ این آئی سی ایچ جاکر حسنین کے والدین کی دلجوئی کرے، ان کی رہائش اور کھانے کا انتظام کرے۔ نہ سندھ حکومت کے پاس اتنی جگہ ہے کہ وہ حسنین کے والدین کو چند ماہ کے لیے رہائش دے سکے۔

لاڑکانہ میں کتوں کے کاٹنے سےمتاثر ہونیوالے حسنین کوکراچی اسلئے بھیجا گیاکہ وہاں کوئی اسپیشلسٹ نہیں ہے۔ صوبائی وزیر صحت نے سہولیات کےفقدان کاخود ہی اعتراف کرلیا،اپنی گفتگو میں کہا کہ اسپیشلسٹ کراچی یاحیدرآباد میں ہی کام کرناپسند کرتےہیں۔

ان کاکہنا تھا کہ اسپیشلسٹ لاڑکانہ جانا ہی نہیں چاہتےوہ کراچی یا حیدرآباد میں کام کرنےکوترجیح دیتےہیں، زیادہ زوردینگے تو وہ پرائیویٹ پریکٹس شروع کردینگے کیونکہ وہاں پیسے زیادہ ملتےہیں۔

ڈاکٹرعذراپیچوہوکامزید کہناتھاکہ حسنین کولاڑکانہ سےطبی امداددینے کےبعد کراچی بھیجا گیا،والدین مطمئن ہیں علاج بہتراندازمیں جاری ہے۔

سندھ میں آوارہ کتوں کے کاٹنے سے اموات بڑھتی جارہی ہیں، حکومت آوارہ کتوں کے خاتمے کے لیے موثر اقدامات نہیں کرسکی، اندرون سندھ کئی اضلاع میں اینٹی ریبیز ویکسین تک دستیاب نہیں ہے۔

 شکار پور کا رہائشی میر حسن ہو یا جامشورو نوری آباد کا رہائشی ظہور خان، یا پھر کراچی سرجانی ٹاؤن کا رہائشی محمد سلیم۔۔ یہ سب آوارہ کتوں کے کاٹنے سے درد ناک موت کا شکار ہوئے۔

 حکومت جس کا فرض عوام کے جان ومال کا تحفظ ہے اپنی بنیادی ذمے داری ادا کرنے میں ناکام ہے۔

Read Comments