مسلمان حکمرانوں کی جانب سے تعمیر کروائے گئے تاج محل اور 4 مزید تعمیرات (یادگاروں) نے 146 اعشاریہ 05 کروڑ روپے کمائے، جو سال 2017-18 میں بھارت کی مرکزی طور پر یادگاروں سے کمائی گئی آمدنی کا آدھے سے بھی ذیادہ حصہ ہے۔
بھارت میں مسلمان حکمرانوں کی جانب سے کئی یادگاریں تعمیر کی گئی ہیں اور یہی یادگاریں ان کی ٹھیک ٹھاک کمائی کا ذریعہ بھی ہیں مگر مودی کے بھارت میں اقلیتوں سے جس طرح کا سلوک روا رکھا جارہا ہے وہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے۔
مودی سرکار اور اس کے حواری مسلمانوں سے نفرت تو کرتے ہیں مگر مسلمان حکمرانوں کی جانب سے تعمیر کروائی گئی یادگاروں سے خوب پیسہ بھی بٹور رہے ہیں۔
مسلمان حکمرانوں نے جن 5 یادگاروں کو تعمیر کروایا تھا وہی بھارت کیلئے بڑے پیمانے پر کمائی کا ذریعہ بھی ہیں، ان یادگاروں میں مغل بادشاہ شاہجہاں کی جانب سے تعمیر کروایا گیا تاج محل، آگرہ فورٹ، قطب مینار، فتحپور سکری اور ریڈ فورٹ شامل ہیں۔
قطب مینار کو دہلی سلطنت کے حکمرانوں نے جبکہ باقی 4 یاگاروں کو مغلوں نے تعمیر کروایا تھا۔
ان 5 یادگاروں نے سال 2018 میں 146 اعشاریہ 05 کروڑ کمائے جبکہ مجموعی طور پر پورے بھارت کی یادگاروں سے حاصل کردہ آمدنی 271 اعشاریہ 8 کروڑ رہی یعنی مسلمان حکمرانوں کی جانب سے تعمیر کروائی گئی محض 5 یادگاروں نے بھارت کو آدھے سے بھی زیادہ کمائی حاصل کرکے دی۔
تاج محل نے پورے سال میں ہمیشہ کی طرح سب سے زیادہ 56 اعشاریہ 83 کروڑ روپے کما کر دیئے۔ مزید تفصیلات ذیل میں دی گئی ویڈیو میں ملاحظہ کریں۔