لندن: بھارتی ریاست منی پور کے مہاراجہ نے بھارت سے علیحدگی کا اعلان کردیا، مہاراجہ آف منی پور کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ مودی کے بھارت میں ہمارے لئے کوئی جگہ نہیں لہٰذا ہماری ریاست کو تسلیم کیا جائے۔
لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بھارتی شمال مشرقی ریاست کے علیحدگی پسند رہنماؤں نے یکطرفہ طور پر منی پور کی بھارت سے آزادی اور برطانیہ میں اپنی جلاوطن حکومت کے قیام کا اعلان کیا۔
انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ مہاراجہ آف منی پور لیشمبا ساناباؤجا ہی ہماری نئی اور آزاد ریاست کے حکمران ہوں گے جبکہ مہاراجہ کا محل ہمارا ہیڈ آفس ہوگا۔
یہ ریاست برطانیہ سے 1947 میں ہندوستان کی آزادی کے 2 سال بعد 1949 میں بھارت کا حصہ بنی تھی اور کافی عرصے سے وہاں کے مقامی لوگ علیحدگی کے لئے تحریک چلارہے تھے۔
خودساختہ ریاست منی پور کونسل کے وزیر خارجہ نارنگبام سمرجیت کا کہنا تھا کہ ہماری جلاوطن حکومت اقوام متحدہ میں اپنی پہچان اور ممبر بننے کے لئے بھرپور کوشش کرے گی جس کیلئے ہم دیگر قوموں سے بھی بات کریں گے۔
انہوں نے اس بات کی امید ظاہر کی کہ بہت سی ریاستیں ہماری آزادی تسلیم کرلیں گی، ساتھ ہی انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے ان کی جلا وطن حکومت کو تسلیم کرنے کی بھی اپیل کی۔
پریس کانفرنس کے موقع پر وزیراعلیٰ منی پور کونسل یامبین بائرن اور وزیر خارجہ و دفاع نارنگبام سمرجیت نے منی پور کے مہاراجہ کی دستخط شدہ دستاویز بھی دکھائیں جس میں انہیں منی پور کا مسئلہ حل کرنے کا اختیار دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ اس ریاست کی آبادی تقریباً 3 ملین ہے، اس سے قبل بھارت کی عیسائی اکثرت آبادی والی ریاست ناگا لینڈ نے بھی رواں برس 15 اگست کو بھارت سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے اپنا الگ وفاقی دارالحکومت بنایا اور قومی ترانہ بھی جاری کیا تھا۔