کراچی: جمعیت علماء اسلام (ف) کے آزادی مارچ کا آغاز آج کراچی سے ہوگا، جس کی قیادت کے لیے فضل الرحمن کراچی پہنچ گئے ہیں۔
آزادی مارچ کارواں کا آغاز کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ سے ہوگا جہاں کراچی اور حب کے راستے سے آنے والے بلوچستان کے کارکنان بھی شریک ہوں گے۔
آزادی مارچ کی نگرانی صوبائی سیکریٹری جنرل مولانا راشد محمود سومرو کریں گے، صبح 10 بجے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان آزادی کشمیر مارچ سے خطاب کریں گے۔ اس مقصد کے لیے سہراب گوٹھ پر کیمپ بھی لگادیا گیا ہے۔
مارچ میں جے یو آئی کے مختلف رہنماؤں کے علاوہ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور دیگر جماعتوں کے مقامی قائدین اور کارکنان کی بھی شرکت متوقع ہے۔
مارچ میں شامل ہونے والے کارکنان کو علاقائی اور ضلعی سطح پر تقسیم کیا جائے گا تاکہ کھانے، پینے اور دیگر سہولتوں کی فراہمی کو بہتر انداز میں ہوسکے، گاڑیاں بھی اسی تقسیم سے روانہ ہوں گی۔
شیڈول کے مطابق آج صبح 10 بجے سے 12 بجے دوپہر تک آزادی کشمیر مارچ منعقد ہوگا، دن 12 بجے مارچ کراچی سے بذریعہ ایم نائن موٹر وے حیدر آباد کے لیے روانہ ہوگا، مارچ کے شرکا دوپہر 2 بجے جامشورو سے گزرتے ہوئے حیدر آباد پہنچیں گے جہاں کارکنان کی مزید شمولیت کے علاوہ ان کے استقبال کی تیاریاں بھی کی گئیں ہیں۔
مارچ کے شرکا ہالا سے ہوتے ہوئے دوپہر 3 بجے سکرنڈ نواب شاہ پہنچیں گے پھر مارچ قاضی احمد، مورو، دولت پور، مورو، نوشہرو فیروز، کنڈیارو، ہالانی، رانی پور، گمبٹ، خیر پور اور روہڑی سے ہوتا ہوتا رات 8 بجے سکھر پہنچے گا۔
جے یو آئی مارچ کے شرکا سکھر میں ہی قیام کریں جہاں ان روہڑی بس اسٹینڈ پر ان کے رکنے کا بندوبست کیا گیا ہے اسی جگہ بلوچستان سے آنے والے قافلے بھی مارچ میں شامل ہوجائیں گے، 28 اکتوبر کی صبح 11 بجے مارچ کا رخ پنجاب کی جانب ہوگا جو اوباڑو سے پنجاب میں داخل ہوگا۔