لاہور: قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کی زبان جوشِ خطابت میں پھسل گئی۔
شاہد آفریدی ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے جہاں انہوں نے کہا کہ ہم نہ سندھی ہیں، نہ مہاجر ہیں، نہ پٹھان ہیں، نہ بلوچی ہیں، نہ سرائیکی ہیں۔
اس کے بعد وہ کہنا تو یہ چاہ رہے تھے کہ ہم پاکستانی ہیں تاہم جوش خطابت میں کہہ گئے کہ 'ہم پٹھان ہیں'۔
اس سے قبل سابق ٹیسٹ کرکٹر شاہد آفریدی نے غازی یونیورسٹی اور اپنی تنظیم آفریدی پروجیکٹ کی مبمر سازی کیمپ کا بھی دورہ کیا۔
یونیورسٹی آمد پر طلباء و طالبات کی کثیر تعداد نے 39 سالہ شاہد آفریدی کا پھولوں کی پتیاں نچھاور کرکے پرتپاک استقبال کیا۔
اس موقعے پر یونیورسٹی کی فضاء بوم بوم کے نعروں سے گونج اٹھی۔
انہوں نے طلباء و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب پاکستانی ہیں۔ ہم لوگ ڈاکٹر، انجینئر اور ٹیچر بھی بن جائینگے لیکن سب سے پہلے پاکستانی بننا ہوگا۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ سیاست دانوں سے بڑی بڑی غلطیاں ہوجاتی ہیں مگر میں سیاست دان نہیں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آپ لوگ نے ہرمشکل گھڑی میں میرا ساتھ دیا۔
ساتھ ہی اپنی تنظیم "آفریدی فاﺅنڈیشن" کی ممبر سازی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اپیل کی۔
شاہد آفریدی کی آمد پر شدید رش اور بدنظمی کے باعث تقریب کو مختصر کردیا گیا۔