لاہور: گزشتہ روز سابق وزیر اعظم نواز شریف کو اچانک طبعیت خراب ہونے کے باعث نیب کی ٹیم نے سروسز ہسپتال منتقل کیا ہے، رپورٹس میں بتایا گیا کہ ان کے پلیٹلیٹس کی تعداد 16 سے 12 ہزار رہ گئی ہے۔
ایک صحت مند انسان کے جسم میں ڈیڑھ لاکھ سے 4 لاکھ تک پلیٹلیٹس ہوتے ہیں ، اگر انسان کے پلیٹلیٹس کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے کم ہوجائے تو اس صورتحال کو تھرومبو سائٹو پینیا کہتے ہیں، ایسی صورتحال میں انسان کسی کو خون اور پلیٹ لیٹس عطیہ نہیں کرسکتا۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ 10 ہزار سے کم پلیٹلیٹس انسانی زندگی کیلئے خطرہ بن سکتے ہیں۔ اگر پلیٹ لیٹس کی تعداد 10 ہزار یا اس سے کم ہوجائے تو یہ انتہائی کم سطح ہوتی ہے جس کے باعث اندرونی بلیڈنگ کا خطرہ پیدا ہوجاتا ہے۔
خیال رہے کہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان خان نے ٹوئٹر پر 2 میڈیکل رپورٹس شیئر کی ہیں جن میں سے ایک سرکاری اور دوسری شریف میڈیکل سٹی کی ہے۔ سرکاری میڈیکل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد صرف 16 ہزار رہ گئی ہے جبکہ شریف میڈیکل سٹی کی رپورٹ میں پلیٹ لیٹس کی تعداد 12 ہزار بتائی گئی ہے۔
Former PM #NawazSharif is detected to have critically low Platelet Count (16*10^9/L) that could be due to multiple pathologies & requires immediate in-hospital care.
I’ve requested the concerned authorities to act in urgency please. pic.twitter.com/hnaYHEAxkF— Dr. Adnan Khan (@Dr_Khan) October 21, 2019
صحت کی تشویشناک صورتحال کے باعث میاں نواز شریف کو نیب لاہور کے دفتر سے سروسز ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں میڈیکل بورڈ ان کا طبی معائنہ کر رہا ہے۔
اس حوالے سے لیگی کارکنوں کی جانب سے نیب دفتر کے سامنے احتجاج کیا گیا، لیگی کارکنوں نے ٹائر جلا کر روڑ بلاک کیا۔ لیگی کارکنوں کی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
دوسری جانب ترجمان مسلم لیگ نون مریم اورنگزیب نے بھی نوازشریف کو فوری طور پر اسپتال منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ذاتی معالج نے سرکاری رپورٹس دیکھ کر خبردار کیا ہے کہ نوازشریف کی جان کو سخت خطرہ ہے ۔نوازشریف کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حکومت ہوگی۔