جی ٹیکس ٹیکنالوجی کے 39ویں ہفتے میں انسان کو بائیکونک صلاحیتوں سے لیس کرنے کے لیے جسم میں مائیکرو چپ لگانے کا کانسیپٹ ایک بار پھر پیش کیا گیا ہے، جبکہ اماراتی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی "اتصالات" اور سویڈش کمپنی "بائیوہیکس" کے درمیان اس حوالے سے معاہدہ بھی طے پا گیا ہے۔
خلیج ٹائمز کے مطابق جی ٹیکس ٹیکنالوجی ویک 2019 کے آغاز میں دبئی کے ولی عہد شیخ حمدان بن محمد بن راشدالمکتوم کے سامنے اس "این ایف سی مائیکروچپ" کا مظاہرہ بھی کیا گیا، جنہوں نے اس ٹیکنالوجی کو کافی سراہا۔
این ایف سی مائیکرو چپ کیا ہے؟
اس معاہدے سے قبل سویڈن میں لوگوں نے جسم میں مائیکرو چپ لگوانا شروع کر دی تھیں۔ جِلد کے نیچے نصب ایک چھُپی ہوئی چھوٹی سی مائیکرو چپ آپ کے روزمرہ استعمال کے کارڈز، چابیاں اور پرس کھو جانے سے بچنے میں مدد فراہم کرے گی۔
کئی لوگوں کی رائے ہے کہ چونکہ سویڈن ایک فلاحی ریاست ہے اور حکومت عوام کی ضروریات کو مکمل خیال رکھتی ہے اسلئے یہ نئی تبدیلی ضروری ہے ۔ اسمارٹ فون کے بعد اسمارٹ پیپل بننے کا رجحان تیزی سے جاری ہے اور لوگ خود کو رضاکارانہ طور پر اس تبدیلی کی پیش کر رہے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اب تک 3500؍ افراد اپنے جسم میں این ایف سی چپ لگوا چکے ہیں۔
یہ چپ شہادت کی انگلی اور انگوٹھے کے بیچ میں نصب کی جاتی ہے اور اس کی مدد سے صارفین اپنی کار اسٹارٹ کر سکتے ہیں، انہیں بس، ٹرین یا ٹرام کا کرایہ ادا کرنے کیلئے پرس کی ضرورت نہیں ہوگی، صرف مخصوص مشین پر ہاتھ پھیرنے سے ادائیگی ہو جائے گی اور اس طرح کے کئی دیگر کام باآسانی کیے جا سکیں گے۔
یہ نئی تبدیلی سویڈن میں بایو ہیکنگ کے بڑھتے رجحان کی عکاسی کرتی ہے۔ بایو ہیکنگ کا ذکر ایسے ماہرین حیاتیات کی نشاندہی کیلئے کیا جاتا ہے جو زندگی کو سہل اور آسان بنانے کیلئے جسم میں الیکٹرانک ہیراپھیری کرتے ہیں، جسم میں چپ کی تنصیب کے عمل کو بھی بایو ہیکنگ سے جوڑا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جس طرح کمپیوٹر ہیکرز کمپیوٹرز کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے ہیں بالکل اسی طرح بایو ہیکرز بایولوجی سے جڑی چیزوں کے ساتھ ہیرا پھیری کرتے ہیں۔