ریاض: سعودی وزارت دفاع نے فوج میں بھی خواتین کیلئے ملازمتوں کے دورازے کھول دیئے ہیں۔
سعودی عرب میں "وژن 2030" کے تحت زندگی کے تمام شعبوں میں خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے پہلی مرتبہ دفاع کے شعبے میں خواتین کیلئے روزگار کے مواقع کا اعلان کیا ہے۔
سعودی اخبار "اشرق الاوسط" کی رپورٹ کے مطابق سعودی خواتین کو فوج کے مختلف شعبوں میں سپاہی سے لے کر اونچے رینک تک عہدے دئے جائیں گے۔
گزشتہ سال سعودی عرب نے اینٹی نارکوٹکس، کرمنل انویسٹی گیشن، کسٹمز اور پریزن سسٹم جیسی پبلک سیکیورٹی سے جڑی سیکیورٹی فورسز میں خواتین کو بھرتی کرنے کی اجازت دی تھی۔
یہ اقدامات سعودی والی عہد محمد بن سلمان کے "وژن 2030" پروگرام کے تحت سعودی عرب کو ایک لبرل اور آزاد خیال ریاست کے طور پر پیش کئے جانے کیلئے اٹھائے جارہے ہیں۔
ریسات کی افواج میں سعودی خواتین کی بھرتیاں اس لئے بھی کی جارہی ہیں کہ یمن جنگ میں سعودی افواج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے، جبکہ فوج کا زیادہ تر انحصار کرائے کے غیر ملکی فوجیوں پر ہے۔
گزشتہ ہفتے ہی تقریباً دو ہزار سعودی فوجیوں نے حوثی باغیوں کے سامنے ہتھیار ڈال دئے تھے۔ جبکہ سینکڑوں کارروائی کے دوران مارے گئے تھے۔