بیجنگ: یکم اکتوبر کو چین میں آزادی کے 70 سال مکمل ہونے پر ایک فوجی پریڈ کا انعقاد کیا گیا۔ یوم آزادی کی یہ پریڈ اب تک کی سب سے بڑی پریڈ تھی، جس میں چین نے بہت سے نئے اور جدید ہتھیاروں کا مظاہرہ کیا۔
اس سے پہلے چین نے اپنی طاقت کا مظاہرہ سال 2015 میں کیا تھا، جس میں روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے بھی شرکت کی تھی۔
اس فوجی پریڈ میں تقریباً 60 فوجی دستے، 15 ہزار فوجی، 160 ایئرکرافٹ اور 580 فوجی آلات اور ہتھیاروں کا مظاہرہ کیا گیا۔ ساتھ ہی اس میں فوجی افسران کے علاوہ تقریباً تین لاکھ چینی شہری حصہ لیا۔
یہ پریڈ بیجنگ کے تھیئن آنمن چوک پر کی گئیواضح رہے کہ یہ وہی چوک ہے، جہاں سال 1989 میں جمہوریت حامی طلباء کی قیادت میں بڑا احتجاج ہوا تھا، جسے اس وقت کی حکومت نے بے حد سفاکانہ طریقے سے کچلا تھا۔ کارروائی میں 1000 سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی تھی۔
اس پریڈ میں ڈی ایف -41 میزائل، جے ایل -2 سبمرین لانچ بیلسٹک میزائل، ڈی ایل-17 میزائل، ایچ -6 این بمورشک طیارہ، ڈی آر -8 ڈرون اورڈرون سبمرین جیسے جدید ہتھیاروں کی نمائش کی گئی۔
تاہم ان تمام جدید ہتھیاروں میں 3 ہتھیار ایسے ہیں جنہوں نے امریکا کو بھی فکر میں مبتلا کردیا ہے۔
ان میں سے ایک DF-41 لانگ رینج بیلسٹک میزائل ہے جو بیک وقک 10 جوہری ہتھیار لے کر صرف 30 منٹ میں امیرکا پہنچ سکتا ہے۔
دوسرا ہتھیار DF-17 میزائل ہے جس کا توڑ ابھی تک امریکا اور اس کے اتحادیوں کی موجودہ اینٹی میزائل سسٹمز میں نہیں ہے۔
جبکہ تیسرا ایک سُر سانک ڈرون WZ-8 ہے جو ہوا سے ہوا میں چھوڑا جاسکتا ہے۔