یہ دھرنا جاری رہے گا جو کرنا ہے کرلو، علامہ حسن ظفر نقوی
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کراچی میں جاری احتجاجی دھرنے پولیس کے ذریعے ختم کرانے پر ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران واضح کیا ہے کہ ’یہ دھرنا جاری رہے گا جو کرنا ہے کرلو، جن مقامات پر دھرنے ختم کیے تھے اب پھر سے وہاں دھرنے دیئے جائیں گے۔
واضح رہے کہ پارہ چنار میں پرتشدد واقعات کے بعد اظہار یکجہتی کے لیے کراچی میں چند روز سے 12 مقامات پر دھرنے جاری تھے۔ آج صبح پولیس نے شہر میں جاری دھرنوں کو ختم کرانے کے لیے کارروائی شروع کر دی جس کے نتیجے میں مختلف مقامات پر کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
عباس ٹاؤن میں دھرنے کے دوران پولیس نے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی، جس سے علاقہ میدان جنگ میں تبدیل ہو گیا۔ اطلاع کے مطابق پولیس نے ڈیڑھ گھنٹے میں 5 مقامات پر دھرنے ختم کرائے لیکن پھر 4 مقامات پر دھرنا شروع ہوگیا۔
اس حوالے علامہ حسن ظفر نقوی نے پریس کانفرنس کے دوران رات کو جب سندھ حکومت کے نمائندوں نے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا، ہم نہیں پتہ تھا وہ لوگ کیا پلاننگ کرکے آئے ہیں۔
کراچی میں دھرنے ختم کرانے کیلئے پولیس کارروائی، چار مقامات پر احتجاج تاحال جاری
انہوں نے کہا کہ جہاں جہاں مسئلہ آرہا تھا ہم نے وہاں اپنے بندوں کو بھیج کر مسئلہ حل کروایا تھا، لیکن صبح سویرے ہمارے لوگوں پرسندھ پولیس نے دھاوا بول دیا اور خواتین اور بچوں پر ڈنڈے برسائے گئے۔
علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کہا کہ یہ ظلم تاریخ میں لکھا جائے گا، میں آج کہتا ہوں یہ دھرنا جاری رہے گا جو کرنا ہے کرلو، آپ نے ابھی ہمارا صبر دیکھا نہیں ہے، ہمارے پر دھماکے کرواں ہم نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپنے دہشت گردوں کو بلاوں اور ہم پر ظلم کرواں ہم دھرنے دیتے رہے گے، جب تک پارا چنار میں دھرنا جاری ہے ہم بھی جاری رکھے گے، ہمیں کچل ڈالو ہم نہیں جھکے گے۔
واضح رہے کہ ضلع کُرم کی صورت حال پر گرینڈ جرگہ کل کسی حتمی فیصلے تک نہ پہنچ سکا اور ضلع میں قیام امن کیلئے آج فریقین کے درمیان معاہدہ طے پانے کا امکان ہے جبکہ کمشنر ہاؤس کوہاٹ میں گرینڈ جرگہ آج ہوگا۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کہا کہ آج صبح جو ہمارے ساتھ ہوا وہ بہت غلط ہوا، ہم اب تک پر امن دھرنا کررہے تھے، تم ہمارے نرم آواز کو ہماری کمزوری سمجھ رہے تھے، ہم کمزور ہیں لیکن ہمارا جذبہ کربلا والا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں پورے سندھ اور پورے پاکستان کے مومنین کو کہتا ہوں گھروں سے سب نکلو، پیپلز پارٹی چاہے تو وفاق میں حکومت کو ڈسٹرب کرسکتی ہے، لیکن ہم ایسا نہیں چاہتے۔