Aaj News

ہفتہ, دسمبر 14, 2024  
11 Jumada Al-Akhirah 1446  

سائنسدانوں نے دنیا کو ختم کرنے کی طاقت رکھنے والا بیکٹیریا بنا لیا

ماہرین پریشان ہیں کہ یہ بیکٹیریا کی ایک الگ ساخت ہے جو دیگر تمام جاندار سے مختلف ہے
شائع 14 دسمبر 2024 03:06pm

سائنسدان ایک انسانی ساختہ بیکٹیریا کے بارے میں خبردار کر رہے ہیں جو زمین پر موجود تمام زندگیوں کے لیے ایک بڑا خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں۔

زندگی کے بنیاد سمجھے جانے والے تمام مالیکیولز جیسے ڈی این اے، پروٹینز اور کاربوہائیڈریٹس میں ایک منفرد ساختی خصوصیت شامل ہوتی ہے جنہوں نے ابھی تک سائنسدانوں کی پریشانی میں اضافہ کیا ہوا ہے۔

ماہرین اس لیے پریشان ہیں کہ “ مرر بیکٹیریا“ کی ایک منفرد ساخت ہے جو دیگر تمام جاندار سے مختلف ہے۔ اگر انہیں احتیاط سے نہیں سنبھالا گیا تو یہ ماحولیاتی نظام، انسانی صحت اور ماحول کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

ڈی این اے اور آر این اے ’دائیں ہاتھ‘ کے مالیکیولز سے بنتے ہیں جبکہ پروٹین ’بائیں ہاتھ‘ کے امینو ایسڈز سے بنتے ہیں۔ زندگی کے مالیکیولز کی یہ چیرلٹی یا دستکاری ان کی کیمیائی ردعملیت اور زندگی کے دوسرے مادوں کے ساتھ تعاملات متعین کرتی ہے۔

لیکن ”مرر بیکٹیریا“ مختلف ہے۔ بنیادی طور پر تمام معلوم زندگی سے مختلف ہوں گے۔ یہ مصنوعی بیکٹیریا، اپنی منفرد خصوصیات کے ساتھ، وائرس اور جراثیم جیسے قدرتی شکاریوں سے بچ سکتے ہیں جو بیکٹیریا کی آبادی کو کنٹرول میں رکھتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق امریکا کی پٹسبرگ یونیورسٹی کے مائیکروبائیولوجسٹ وان کوپر نے بتایا کہ ’سنتھیسائزڈ آئینہ دار مائیکروب نہ صرف جانوروں اور ممکنہ پودوں کو نظر نہیں آتا بلکہ دیگر جراثیموں کو بھی نظر نہیں آتا، جن میں وائرس بھی شامل ہیں جو اس پر حملہ کر سکتے ہیں اور اسے مار سکتے ہیں۔

اوپن اے آئی کا بھانڈا پھوڑنے والے بھارتی نوجوان سائنسدان کی لاش برآمد، ایلون مسک کا معنی خیز ٹوئٹ

سائنس دانوں نے خبردار کیا کہ یہ اس فرضی حیات کی شکلوں کو ماحولیاتی نظاموں کے درمیان آسانی سے پھیلنے کے قابل بنا سکتا ہے، جس سے انسانوں، جانوروں اور پودوں کو مسلسل انفیکشن کا خطرہ ہو گا۔

اگرچہ یہ خطرہ ابھی تک محض ایک خیال ہے، لیکن سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ احتیاط کے مستحق ہونے کے لیے کافی سنجیدہ ہے۔ وہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ سائنسی ترقی اور عوامی تحفظ ساتھ ساتھ چلیں۔

دنیا کس تاریخ کو ختم ہوگی؟ معروف سائنسدان نیوٹن کی حسابی پیشگوئی منظر عام پر

”مرر بیکٹیریا“ میں پروٹین کا ایک خاص ڈھانچہ ہوتا ہے جو فطرت میں نہیں ہو سکتا۔ اسے بنانے کے لیے سائنسدانوں کو اسے لیبارٹری میں تخلیق کرنا ہوگا۔ لیکن اس کے لیے بھی سائنس میں کچھ بڑی ترقی کی ضرورت ہوگی۔

مانچسٹر یونیورسٹی میں سائنس کے ایک اعلیٰ ماہر ڈاکٹر پیٹرک کائی خبردار کرتے ہیں کہ ”مرر بیکٹیریا“ کے ممکنہ خطرات کو نظر انداز کرنے سے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ایران، جوہری سائنسدان کے قتل اور اسرائیل کیلئے جاسوسی کے الزام میں تین کو سزا موت

ان کا کہنا تھا کہ “ہم اس امکان کو نظر انداز نہیں کر سکتے کہ ’مرر بیکٹیریاز‘ ماحولیاتی نظام میں تیزی سے پھیل سکتے ہیں، جس سے بہت سے پودوں، جانوروں اور یہاں تک کہ انسانوں میں بھی مہلک انفیکشن پیدا ہوسکتا ہے۔

یہاں تک کہ مذکورہ بیکٹیریاز کے بارے میں خدشات کے باوجود، سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کچھ متعلقہ ٹیکنالوجیز اب بھی طبی تحقیق کو آگے بڑھانے کے لیے کارآمد ثابت ہو سکتی ہیں۔

warning

Scientists

new man made

mirror bacteria

end all life on Earth