بیٹی کی موت کینسر کی وجہ سے نہیں ہوئی، کرشن کمار کی اہلیہ تانیا سنگھ کا انکشاف
کرشن کمار کی اہلیہ تانیا کا کہنا ہے کہ بیٹی کی موت کینسر کی وجہ سے نہیں ہوئی۔
فلم پروڈیوسر کرشن کمار اور تانیا سنگھ کی بیٹی اور بھوشن کمار کی کزن تیشا کمار کا رواں سال کینسر کے مرض میں جولائی میں انتقال ہو گیا تھا۔ ان کے انتقال کے مہینوں بعد ان کی والدہ تانیا سنگھ نے سوشل میڈیا پر ایک جذباتی نوٹ شیئر کرتے ہوئے واضح کیا کہ ان کی بیٹی کو کینسر نہیں تھا جیسا کہ پہلے بتایا گیا تھا۔
ملائکہ اروڑہ کی زندگی میں تیسرے شخص نے انٹری دے دی؟
تانیا سنگھ نے اپنے انسٹاگرام ہینڈل پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں خوشی کے وہ لمحات پش کیے گئے جو اس نے اپنی بیٹی کے ساتھ شیئر کیں۔ ویڈیو میں تیشا کو ایک خوش نصیب اور بھرپور زندگی والی لڑکی کے طور پر دکھایا گیا جو پالتو جانوروں سے پیار کرتی تھی اور اپنے پیاروں کے ساتھ وقت گزارنے کا لطف اٹھاتی تھی۔
اپنے جذباتی نوٹ میں، تانیا سنگھ نے انکشاف کیا کہ ان کی بیٹی کی موت غلط تشخیص کا نتیجہ تھی۔ انہوں نے لکھا، ”کیسے، کیا، کیوں؟ بہت سارے لوگ لکھ رہے ہیں اور مجھ سے پوچھ رہے ہیں کہ کیا ہوا ہے۔ سچائی اس سے متعلق ہے کہ کوئی اسے کیسے سمجھتا ہے۔“
تانیا نے یہ بھی بتایا کہ کبھی کبھی، اپنے نہیں بلکہ کسی اور کے برے اعمال کی وجہ سے پورا وجود چھین لیا جاتا ہے۔
تانیا نے انکشاف کیا کہ مشکل وقت سے گزرنے کے باوجود ان کی بیٹی کبھی خوفزدہ نہیں ہوئی اور نہ ہی ڈپریشن میں گئی۔ اسے ”بہادر کا سب سے بہادر ورژن“ اور ”اب تک کی سب سے زیادہ نڈر اور ٹھنڈی 20 سالہ“ قرار دیتے ہوئے تانیا نے کہا کہ ان کی بیٹی اس بارے میں آگاہی پھیلانا چاہتی تھی کہ طبی تشخیص کو کیسے ’نہ ہونے‘ دیا جائے۔
تانیا سنگھ نے واضح کیا کہ ان کی بیٹی کو کینسر نہیں ہے جیسا کہ پہلے بتایا گیا تھا۔ سچائی یہ ہے کہ میری بیٹی کو شروع سے ’کینسر‘ نہیں تھا۔ اسے 15 اور 1/2 سال کی عمر میں ایک ویکسین لگائی گئی تھی، جس نے ممکنہ طور پر خود سے قوت مدافعت پیدا کر دی تھی، جس کی غلط تشخیص ہوئی تھی (اس وقت ہمیں یہ معلوم نہیں تھا)۔
ایک اختتامی نوٹ پر، تانیا سنگھ نے والدین پر زور دیا کہ وہ بون میرو ٹیسٹ یا بائیوپسی کے لیے جانے سے پہلے دوسری اور تیسری رائے کے لیے جائیں اگر ان کے بچے کو کبھی ’لمف نوڈ سوجن‘ ہو، انہوں نےاس کی وضاحت دیتےہوئے کہا کہ لمف نوڈس جسم کے دفاعی محافظ ہیں اور وہ جذباتی صدمے یا ریجیکٹ ہونے، دھوکہ دہی وغیرہ کے احساسات یا پچھلے انفیکشن کی وجہ سے بھی پھول سکتے ہیں جس کا علاج ہم نے نہیں کیا۔ یہ تمام معلومات ہمیں ملنے سے پہلے ہی ہم ’طبی جال‘ میں پھنس چکے تھے۔
تانیا سنگھ نے امید ظاہر کی کہ کوئی بچہ یا ان کے والدین کبھی بھی ایسے وقت سے نہ گذریں میں روزانہ دعا کرتی ہوں کہ کسی بھی بچے کو کبھی بھی طبی جال یا چھپی ہوئی منفی قوتوں کی اس ظالمانہ دنیا کا سامنا نہ کرنا پڑے۔