پی ٹی آئی احتجاج کیخلاف پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور پی ٹی آئی کے احتجاج کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔
درخواست پشاور کے ایک بزنس مین جلال الدین کی جانب سے ایڈووکیٹ افروز احمد کے ذریعے دائر کی گئی۔
درخواست میں علی امین گنڈاپور، صوبائی کابینہ، صوبائی چیف سیکریٹری، سیکریٹری ری ہوم اینڈ ٹرائبل افیئر اور آئی جی خیبرپختونخوا کو فریق بنایا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا کے اسکولوں کی حالت زار پر از خود نوٹس، جسٹس مسرت کا دلچسپ تبصرہ
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ خیبرپختونخوا حکومت کو امن، فلاح و بہبود کو یقینی بنانے اور صوبے کے عوام کی بہتری کے لیے پالیسیاں بنانے کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ لیکن صوبائی حکومت نے اپنے ان کاموں کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جن کے لیے وہ منتخب ہوئے تھے اور صرف احتجاج اور مارچ (وفاقی دارالحکومت) کی طرف توجہ مرکوز کیے رکھی۔
درخواست میں کہا گیا کہ احتجاج میں ریسکیو 1122، فائر بریگیڈ، مقامی حکومت کی بھاری مشینری اور سرکاری اہلکاروں سمیت تمام سرکاری وسائل استعمال کیے جا رہے ہیں، پچھلے احتجاج میں کئی سرکاری اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ پنجاب اور اسلام آباد کی مقامی انتظامیہ نے فائر بریگیڈ، ایمبولینسیں اور سرکاری مشینری کو ضبط کر لیا تھا۔
درخواست میں کہا گیا کہ حال ہی میں کارخانو مارکیٹ میں مقامی پیمپر فیکٹری میں آگ لگی۔ تاہم ناکافی مشینری کی وجہ سے فیکٹری تباہ ہو گئی۔ اب ایک بار پھر خیبرپختونخوا حکومت نے 24 نومبر کو اسلام آباد کی طرف احتجاج اور مارچ کا اعلان کیا ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ حکومت کو احتجاج میں سرکاری املاک کو استعمال کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا عوامی اثاثے استعمال کر رہے ہیں، سڑکیں بلاک کر رہے ہیں اور لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ احتجاجی کال کو غیر قانونی، غیر آئینی اور عوام کے بنیادی حقوق کے خلاف قرار دیا جائے۔
عدالت کو ملٹری تحویل میں ملزمان کو میسر سہولیات کی تفصیلات دینے سے انکار
تاہم، پی ٹی آئی کے احتجاج کے خلاف دائر کی گئی رٹ پٹیشن کو پشاور ہائیکورٹ کی رٹ برانچ نے اعتراض لگا کر واپس کر دیا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل کے مطابق رٹ برانچ نے اعتراض لگایا ہے کہ پٹیشن میں فیڈریشن کو فریق نہیں بنایا گیا اور درخواست صوبائی حکومت کے خلاف دی ہے، وفاقی حکومت کے خلاف نہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ درخواست پر لگایا گیا اعتراض ہٹا کر واپس جمع کروائیں گے۔