Aaj News

جمعہ, ستمبر 27, 2024  
22 Rabi ul Awal 1446  

فلسطین ہمارا رہے گا، فلسطین چھوڑنا ہوگا تو وہ قابض غاصب ہی چھوڑے گا، محمود عباس

محمود عباس نے فلسطین کے خلاف اسرائیل کی حالیہ جنگ کو سب سے گھناؤنے جرائم میں سے ایک قرار دیا
شائع 26 ستمبر 2024 09:42pm

فلسطین کے صدر محمود عباس کا کہنا ہے کہ فلسطین ہمارا رہے گا اور اگر کسی کو فلسطین چھوڑنا ہے تو وہ قابض غاصب کو ہی چھوڑنا ہے۔

جمعرات کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے محمود عباس نے کہا کہ فلسطینیوں نے تقریباً ایک سال برداشت کیا ہے۔

محمود عباس نے فلسطین کے خلاف اسرائیل کی حالیہ جنگ کو ان دور کے سب سے گھناؤنے جرائم میں سے ایک قرار دیا۔

محمود عباس نے کہا کہ یہ نسل کشی کی ایک مکمل جنگ کا جرم ہے جس کا ارتکاب اسرائیل کر رہا ہے۔ ایک ایسا جرم جس نے صرف غزہ میں 40,000 سے زیادہ شہید کر دیئے گئےاور ہزاروں ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، ایک ایسا جرم جس نے آج تک 100,000 سے زیادہ فلسطینیوں کو زخمی کیا ہے۔

محمود عباس نے غزہ جنگ کے دوران اسرائیل کی کارروائیوں کے حوالے سے مزید کہا کہ تمام فلسطینی خاندانوں کو ختم کر دیا گیا ہے، ان کے خاندانی ناموں کو مکمل طور پر مٹا دیا گیا ہے۔

محمود عباس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حملے کے دوران بیماریاں پھیل رہی ہیں، صاف پانی اور اہم ادویات کی قلت ہے اور 20 لاکھ سے زیادہ فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں، بہت سے لوگ حفاظت کی تلاش میں متعدد بار نقل مکانی پر مجبور ہیں۔ ہلاکتوں اور زخمیوں کا سلسلہ نہ صرف غزہ بلکہ مغربی کنارے اور یروشلم میں بھی جاری ہے۔

صدر عباس نے اس بات پر زور دیا کہ وہ آج اسرائیلی وزیر اعظم کے ”جھوٹ کا جواب دینے“ کے لیے نہیں بول رہے، جنہوں نے جولائی میں امریکی کانگریس کے سامنے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ میں معصوم شہریوں کو قتل نہیں کیا۔

محمود عباس نے جنرل اسمبلی کے ارکان، اقوامِ عالم سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا، ’میں آپ سے پوچھتا ہوں کہ پھر وہ کون ہے جس نے 40,000 میں سے 15,000 سے زیادہ بچوں اور اتنی ہی تعداد میں خواتین اور بوڑھوں کو قتل کیا؟ اور پھر کون ہے جو انہیں مارنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، میں آپ سے پوچھتا ہوں‘۔