نوازشریف کو احتساب عدالت سے ایک اور ریلیف مل گیا
احتساب عدالت نے نوازشریف اور دیگر کیخلاف ریفرنس واپس نیب کو بھجوا دیا۔
لاہور کی احتساب عدالت لاہور میں پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی جائیداد نیلامی کیخلاف حکم امتناعی پر سماعت ہوئی۔
احتساب عدالت کے جج راؤ عبد الجبار نے کیس کا فیصلہ سنادیا، اور نوازشریف اور دیگر کیخلاف ریفرنس واپس نیب کو بھجوا دیا گیا۔
عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ احتساب عدالت کو اس ریفرنس پر سماعت کا اختیار نہیں، احتساب عدالت کو 50 کروڑ سے کم پرسماعت کا اختیار نہیں۔
واضح رہے کہ اس ریفرنس میں دیگر ملزمان پہلے ہی بری ہو چکے ہیں ، جب کہ عدالت میں پیش نہ ہونے پر نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔
نواز شریف کے عزیز یوسف عباس اور دیگر نے بطور اعتراض کنندگان درخواستیں دائر کر رکھی تھی، اور درخواست گزاروں کی جانب سے قاضی مصباح ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
درخواست میں موقف پیش کیا گیا کہ نواز شریف کی جائیداد نیلامی سے ہمارے حقوق متاثرہ ہوں گے، نیب آرڈینس 2022 کے تحت یہ کیس احتساب عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، اس ریفرنس میں ملزمان پر 13 کروڑ کی کرپشن کا الزام تھا، جب کہ احتساب عدالت کو 50 کروڑ سے کم مالیت کے کیس کی سماعت کا اختیار نہیں۔
درخواست میں استدعا کرتے ہوئے موقف پیش کیا گیا کہ پلاٹس الاٹمنٹ ریفرنس کے دیگر تمام ملزمان بری ہو چکے ہیں، نواز شریف کو بھی بری کیا جائے، منجمد اثاثہ جات بحال کئے جائیں۔
درخواست میں مزید استدعا کی گئی کہ عدالت سابق وزیراعظم نواز شریف کی جائیدادوں کی نیلامی کا حکم واپس لے، شمیم زرعی فارم اور دیگر جائیدادیں کرایہ داروں کے پاس ہیں، نیلامی سے کرایہ داروں کے حقوق متاثر ہوں گے۔
Comments are closed on this story.