Aaj News

ہفتہ, نومبر 23, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

اپنے ہاتھوں سے اپنی جان لینے والے فلمی ستارے

اپ ڈیٹ 16 جون 2020 10:15am

شوبز کی دنیا بھی عجیب ہے۔ اسکرین پر جلوہ دکھانے والے اداکار، خوشیاں بکھیرنے والے فن کار اور ان لوگوں سے بہترین کام لینے والے ہدایت کار، سب کی زندگیوں کے دو روپ ہوتے ہیں۔ ایک وہ جو دنیا کو دکھائی دیتا ہے اور دوسرا وہ جو کسی اور کو نظر نہیں آتا۔

اسی دوسرے روپ سے نا آشنائی کے سبب جب پرستاروں کو کسی ستارے کی غیر طبعی موت کی اطلاع ملتی ہے تو حیرت ہوتی ہے کہ اسکرین پر ہنستا مسکراتا نظر آنے والا فن کار اپنی ذاتی زندگی میں کس نوعیت کے مسائل اور پریشانیوں میں گھرا ہوا تھا۔

"پی کے" اور "چھچھورے" جیسی کامیاب فلموں میں کام کرنے والے بولی وڈ اداکار سوشانت سنگھ راجپوت بھی ان لوگوں کی فہرست کا حصہ بن گئے ہیں جنہوں نے نجی زندگی کے مسائل، خرابیٔ صحت یا پھر ذہنی دباؤ کی وجہ سے خودکشی کی۔

سوشانت سے قبل بھی ایسے بہت سے ستارے اپنے ہاتھوں اپنی زندگیوں کا خاتمہ کرچکے ہیں جن کا کیریئر تو رنگوں سے بھرا تھا، لیکن ان کی اسکرین پر ہنستی کھلکھلاتی نظر آنے والی زندگی کا انجام اندوہ ناک ہوا۔

٭  جارج ریوز (1914 – 1959)

ہالی وڈ میں 'سپر مین' کا کردار ادا کرنے والے پہلے اداکار جارج ریوز کی پراسرار موت نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ وہ اپنے ہاتھوں اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے والے پہلے بڑے فن کار تھے۔

جارج ریوز کو 50 کی دہائی میں ٹی وی پر 'مین آف اسٹیل' کا کردار ادا کرکے بچوں اور بڑوں میں یکساں مقبولت ملی۔ لیکن یکسانیت ہی نے بالآخر ان کی جان لے لی۔ انہیں 'سپر مین' کے علاوہ دوسرے رولز کا انتظار رہتا تھا جس سے وہ اپنے آپ کو بحیثیت ایک اداکار منوانا چاہتے تھے۔ ایسا نہ ہونے کی وجہ سے وہ جھنجلاہٹ کا شکار رہنے لگے۔

جس رات انہوں نے اپنے ریوالور سے خود کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کیا، اس رات بھی ان کا اپنے دوستوں سے کسی بات پر جھگڑا ہوا تھا۔ پولیس کی تحقیقات کے مطابق ریوالور پر انگلیوں کے نشانات نہیں تھے جس پر ان کی موت پر کئی سوال بھی اٹھے تھے۔ لیکن سرکاری سطح پر ان کی موت کو خودکشی ہی قرار دیا گیا۔

٭  مارلن منرو (1926 – 1962)

ہالی وڈ سیکس سمبل مارلن منرو نہ صرف اپنے زمانے کی خوب صورت ترین اداکارہ تھیں بلکہ کئی لوگوں کا خیال ہے کہ ان کے بعد ہالی وڈ میں ان سے زیادہ پرکشش اداکارہ آئی ہی نہیں۔ اپنے عروج کے دور میں ہر امریکی جریدے کے ٹائٹل پر ان کی موجودگی لازم تھی اور اس زمانے میں وہ فلم بینوں کے دلوں پر راج کرتی تھیں۔

اس عروج کے بعد نجی زندگی میں پیش آنے والے مسائل، اس وقت کی کئی اہم سیاسی اور دیگر شخصیات کے ساتھ مبینہ تعلقات کی خبروں کا منظرِ عام پر آنا، اور یکے بعد دیگرے کئی فلموں کا فلاپ ہونا، یہ سب ان کی برداشت سے باہر تھا۔

جب انہوں نے نشہ آور گولیاں کھا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا تو ان کی عمر صرف 36 برس تھی۔ ان کی پراسرار موت پر کئی لوگوں نے شکوک و شبہات کا اظہار بھی کیا۔ لیکن ڈاکٹرز کے مطابق مارلن منرو نے خودکشی کو اپنے تمام مسائل کا حل سمجھ کر یہ انتہائی قدم اٹھایا۔

٭  گرو دت (1925 – 1964)

بھارتی فلم اداکار، ہدایت کار اور پروڈیوسر گرو دت کا شمار 50 اور 60 کی دہائی کے بہترین اداکاروں اور ہدایت کاروں میں ہوتا تھا۔ بظاہر وہ ایک خوش حال زندگی گزار رہے تھے، کامیاب پلے بیک سنگر گیتا دت ان کی بیوی تھیں اور یکے بعد دیگرے ان کی فلموں کو کلاسک کا درجہ مل رہا تھا۔ ایسے میں ان کی زندگی میں سب سے بڑی تبدیلی اداکارہ وحیدہ رحمان کی صورت میں آئی جنہیں انہوں نے پہلے اپنی پروڈیوس کی ہوئی فلم 'سی آئی ڈی' میں متعارف کرایا اور بعد میں پیاسا، کاغذ کے پھول، چودھویں کا چاند اور صاحب بی بی اور غلام میں ان کے ساتھ کام کیا۔

گرو دت کے قریبی افراد کے بقول ساتھی اداکارہ سے ان کی قربت کا اثر ان کی نجی زندگی پر پڑا اور اسی وجہ سے انہوں نے نہ صرف گھر والوں سے الگ رہنے کا فیصلہ کیا بلکہ کثرت سے شراب نوشی شروع کردی۔ انہوں نے دو بار خودکشی کی کوشش بھی کی جو ناکام رہی۔ جس رات وہ اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے میں کامیاب ہوئے، اس رات بھی انہوں نے شراب کے ساتھ نیند کی گولیاں کھائی تھیں۔ اپنے انتقال کے وقت ان کی عمر صرف 41 برس تھی۔

٭  رفیع خاور ننھا (1944 – 1986)

ساٹھ کی دہائی میں اپنے کیریئر کا آغاز کرنے والے اس مزاحیہ اداکار نے جلد ہی اپنی منفرد شخصیت اور اداکاری سے فلم اور ٹی وی میں جگہ بنالی۔ ٹی وی پر الف نون جیسے پروگرام میں ننھا کا معصوم کردار ہو یا فلموں میں ہیرو، ہیروئن کے باپ کا رول یا ہیرو کے دوست کا کریکٹر، ننھا نے ہر کردار کو بخوبی نبھایا۔

اسی کی دہائی میں وہ نہ صرف اردو فلموں کے ایک کامیاب اداکار تھے بلکہ بعض پنجابی فلموں میں ہیرو کا کردار بھی ادا کر رہے تھے۔ ساتھی اداکار علی اعجاز کے ساتھ ان کی فلمیں باکس آفس پر اچھا بزنس کر رہی تھیں۔

ایسے میں وہ ساتھی اداکارہ اور رقاصہ نازلی کی محبت میں نہ صرف گرفتار ہوئے بلکہ اسے اپنے ساتھ کاسٹ کرانے کے لیے پروڈیوسروں پر دباؤ بھی ڈالنے لگے۔ ننھا کی ازدواجی زندگی میں اس کے بعد جو بھونچال آیا اس کا انجام بھی ان کے اپنے ہی ہاتھوں ہوا۔ صرف 42 سال کی عمر میں انہوں نے خود کو گولی مار کر اپنی فیملی، چاہنے والوں اور مداحوں کو ہمیشہ کے لیے افسردہ کر دیا۔

٭  دیویا بھارتی (1974 – 1993)

خوبرو اداکارہ دیویا بھارتی نے اپنے مختصر کیریئر میں وہ سب کچھ حاصل کرلیا تھا جس کا ہر اداکار خواب دیکھتا ہے۔ یکے بعد دیگرے ہٹ فلمیں، مشہور گانے اور ہر بڑے اداکار کے ساتھ فلم۔ دیویا بھارتی نے صرف دو سال میں کامیابی کی ہر منزل طے کرلی تھی۔ صرف 19 سال کی عمر میں ان کی پراسرار موت نے نہ صرف بولی وڈ کو بلکہ ان کی موت کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کو بھی حیران کردیا تھا۔

ایک ایسی اداکارہ جس کی شادی نہ صرف ساجد ناڈیاڈوالا جیسے بڑے پروڈیوسر سے ہوچکی تھی بلکہ جس کے پاس پیسے اور شہرت کی کوئی کمی نہیں تھی، اس نے اپنی فلیٹ کی بالکنی سے نیچے کود کر جان کیوں دی؟ یہ وہ معمہ ہے جو آج تک حل طلب ہے۔ دیویا بھارتی کی موت کو حادثہ تو کہا جاسکتا ہے لیکن اسے خود کشی ماننا آج بھی بہت سے پرستاروں کے لیے مشکل ہے۔

٭ من موہن ڈیسائی (1937 - 1994)

ان ہونی کو ہونی کردینے والے سپر ہٹ فلموں کے خالق من موہن ڈیسائی نے 20 سال تک بولی وڈ پر راج کیا. امیتابھ بچن کے ساتھ ان کی جوڑی نے امر اکبر انتھونی، نصیب، قلی اور مرد جیسی ہٹ فلمیں دیں۔ لیکن جب ان دونوں کی فلمیں گنگا جمنا، سرسوتی اور طوفان باکس آفس پر کمال نہ دکھا سکیں تو انہوں نے ریٹائر ہونے کا فیصلہ کیا۔

اطلاعات کے مطابق من موہن ڈیسائی اپنے آخری دنوں میں کمر کی تکلیف کا شکار تھے جس سے تنگ آ کر انہوں نے اپنے فلیٹ کی بالکنی سے کود کر خودکشی کی۔ لیکن پولیس کا خیال تھا کہ ان کی موت حادثاتی تھی کیوں کہ جس ریلنگ سے وہ ٹیک لگائے کھڑے تھے اس کے ٹوٹ جانے کی وجہ سے وہ توازن برقرار نہ رکھ سکے اور نیچے گر گئے جس سے ان کی موت واقع ہوئی۔

٭  رابن ولیمز (1951 – 2014)

ہالی وڈ میں کچھ اداکار ایسے بھی آئے ہیں جنہوں نے جو بھی کام کیا، اسے یادگار بنادیا۔ ایسے ہی اداکاروں میں رابن ولیمز کا بھی شمار ہوتا ہے جنہوں نے 80 کی دہائی میں ٹی وی سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ اپنی موت کے وقت ان کا شمار ہالی وڈ کے صفِ اول کے اداکاروں میں ہوتا تھا۔ چاہے مسز ڈاؤٹ فائر جیسا مزاحیہ کردار ہو، انسومنیا جیسا خطرناک یا پھر جمانجی جیسا مزے دار کریکٹر، رابن ولیمز نے اپنے مداحوں کو کبھی مایوس نہیں کیا۔

اپنی زندگی کے آخری سال انہوں نے ایک بار پھر ٹی وی کا رخ کیا اور دی کریزی ونز کے نام سے ٹی وی سیریز میں مرکزی کردار ادا کیا۔ لیکن جب 63 سال کی عمر میں انہوں نے اپنی جان لی تو اس وقت وہ ڈیمینشیا جیسی بیماری میں مبتلا تھے۔ ڈاکٹرز کے مطابق انہیں پارکنسنز کا مرض بھی لاحق تھا اور اسی وجہ سے وہ ڈپریشن کا شکار تھے۔

٭  ٹونی اسکاٹ (1944 – 2012)

مشہور ہالی وڈ فلم ٹاپ گن، بیورلی ہلز کاپ ٹو، دی فین، اینیمی آف دی اسٹیٹ اور مین آن فائر کے ہدایت کار ٹونی اسکاٹ کی اچانک خودکشی نے دنیائے انٹرٹینمنٹ کو سن کر دیا تھا۔ ایک کامیاب ہدایت کار ہونے کے ساتھ ساتھ وہ ایک بہترین پروڈیوسر بھی تھے۔ انہوں نے لاس اینجلس میں ایک پل سے کود کر اپنی جان دی۔

اسکاٹ کے بھائی اور مایہ ناز ہدایت کار سر رڈلی اسکاٹ کے مطابق ٹونی اسکاٹ کینسر کے مرض میں مبتلا تھے اور اسی سے تنگ آکر انہوں نے اپنی جان لی۔ ان کے خاندان والوں نے ان کی زندگی میں لوگوں سے ان کی بیماری کو پوشیدہ رکھا ہوا تھا۔

٭ جیا خان (1988 – 2013)

رام گوپال ورما کی فلم نشبد میں امیتابھ بچن کے مدِ مقابل رومانوی کردار ادا کرکے خوبرو اداکار جیا خان نے بولی وڈ میں اینٹری دی۔ اگلے ہی سال عامر خان کی سپر ہٹ فلم گھجنی میں انکا رول سب کو پسند آیا۔ ہاؤس فل سیریز کی پہلی فلم میں ان کی اداکاری اور خوبصورتی نے شائقین کو ان کا پرستار بنا دیا۔ لیکن صرف تین سال بعد ہی ان کی اچانک موت نے سب کو ہلا کر دکھ دیا۔

ان کی موت کے بعد سامنے آنے والی اطلاعات کے مطابق جیا خان اور ادیتیا پنچولی کے بیٹے سورج پنچولی ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار تھے۔ سورج پنچولی سے بریک اپ نے انہیں یہ انتہائی قدم لینے پر مجبور کیا جس کے بعد پولیس نے سورج پنچولی کو حراست میں بھی لیا۔ تاہم ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے ان پر فردِ جرم عائد نہیں ہوسکی۔ سورج پنچولی پر الزام تھا کہ انہوں نے جیا خان کو خودکشی کرنے پر مجبور کیا۔ اداکارہ کے سوسائیڈ نوٹ میں بھی اس بات کا اشارہ دیا گیا تھا۔

٭ سوشانت سنگھ راجپوت (1986 – 2020)

 

اور آخر میں بات سوشانت سنگھ راجپوت کی جنہوں نے اپنے مختصر سے کیریئر میں کئی یادگار فلموں میں کام کیا۔ ان کی لاش اتوار کو ان کے فلیٹ سے برآمد ہوئی تھی اور پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے پنکھے سے لٹک کر جان دی۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق بچپن میں ماں کی موت، چند سال قبل گرل فرینڈ سے علیحدگی اور گزشتہ ہفتے اپنی مینیجر کی خودکشی نے سوشانت کے دماغ پر گہرا اثر چھوڑا تھا۔ اپنی زندگی کے آخری چھ مہینے انہوں نے ڈپریشن میں گزارے اور بظاہر اسی بیماری کی وجہ سے انہوں نے اپنی جان لے لی۔

اسی طرح امریکی ٹی وی اداکار جان ایرک ہیگسم نے ٹی وی سیریز 'کور اپ' کے سیٹ پر موجود گن سے رشن رولے کھیلنے کی کوشش کی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔ 'اسپائیڈر مین تھری' سے شہرت حاصل کرنے والی ہالی وڈ اداکارہ لوسی گورڈن کی خودکشی کے بعد ان کے ایک نہیں بلکہ دو سوسائیڈ نوٹس ملے۔

ٹاپ پاکستانی ماڈل انعم تنولی نے ڈپریشن کی وجہ سے اپنی جان لی۔ ایک اور ماڈل اور اداکارہ عینی علی خان اپنے گھر میں لگنے والی آگ میں جھلس کر ہلاک ہوئیں۔ لیکن پولیس نے ان کی موت کو پراسرار قرار دیا تھا۔ بھارتی اداکارہ سلک سمیتھا فلموں میں ناکامی اور قرض کے بوجھ تلے دبنے کی وجہ سے ڈپریشن کا شکار تھیں جس کی وجہ سے انہوں نے خود اپنی جان لی۔