Aaj News

ہفتہ, نومبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Awwal 1446  

'اسرائیل نے مقبوضہ علاقوں کو ضم کیا تو آزاد ریاست کا اعلان کردیں گے'

'اسرائیل نے مقبوضہ علاقوں کو ضم کیا تو آزاد ریاست کا اعلان کردیں گے'
اپ ڈیٹ 22 جون 2020 11:11pm

فلسطینی وزیراعظم محمد اشتیۃ نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لینے  کا انتباہ کیا ہے۔

وزیر اعظم محمد اشتیہ نے کہا ہے کہ فلسطین مقبوضہ بیت المقدس کو اپنا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے تمام مغربی کنارے اور غزہ پر ریاست کا اعلان کردے گا۔

عرب میڈیا کے مطابق فلسطینی وزیراعظم نے کہا کہ اگر اسرائیل نے فلسطین کے زیر قبضہ علاقوں کو انضمام کرنے کا منصوبہ جاری رکھا تو تمام مغربی کنارے اور غزہ پر ریاست کا اعلان کریں گے اور عالمی سطح پر اس کو تسلیم کرانے کے لیے زور دیں گے۔

عاجل ویب سائٹ کے مطابق فلسطینی وزیراعظم نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کے امکانات کو تباہ کرنے والے اقدامات کیے تو فلسطینی اتھارٹی اسرائیل کو تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لے سکتی ہے۔

فلسطینی وزیراعظم نے سرکاری ٹی وی پر قوم سے خطاب میں کہا کہ ہمارے پاس کئی پتے ہیں۔ ان میں فلسطین کی جانب سے اسرائیل اور اس کی جانب سے فلسطین کو تسلیم کرنے والے وہ خطوط بھی ہیں جن پر 1993 میں فلسطینی رہنما یاسر عرفات اور اس وقت کے اسرائیلی وزیراعظم اسحاق رابن نے دستخط کیے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’اگر اسرائیل نے فلسطینی ریاست کے  قیام کو سبوتاژ کیا تو ایسی صورت میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کا مسئلہ ٹیبل پر آجائے گا‘۔

فلسطینی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ’ الاغوار کے علاقے کو اسرائیلی خودمختاری میں شامل کرنا اور غرب اردن میں واقع بستیوں پر اسرائیلی بالا دستی نافذ کرنا فلسطینی ریاست کے  قیام کے امکان کو تباہ کرنے والی حکمت عملی کا حصہ ہے‘۔

'فلسطینی علاقوں کو اسرائیلی خودمختاری میں شامل کرنے والے منصوبے کا مقابلہ فلسطین کے سیاسی ڈھانچے کے لیے بقا کا معرکہ ہے۔ یہ فلسطینیوں کا قومی منصوبہ ہے۔ انہوں نے فلسطینیوں کو بڑے پیمانے پر اس کے خلاف متحرک ہونے کے لیے کہہ دیا ہے‘۔

فلسطینی وزیراعظم نے الاغوار کے علاقے میں کاشتکاروں کی مدد کے لیے سپیشل کمیٹی تشکیل دی ہے ۔ یہ زراعت، خزانہ اور محنت کی وزارتوں پر مشتمل ہے۔ یہ کمیٹی فلسطینی کاشتکاروں کی مدد کے لیے ضروری سکیمیں تیار کرے گی۔

اسرائیل الاغوار کو اپنی خودمختاری میں شامل کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

دریں اثنا فلسطینی وزیراعظم نے رام اللہ میں کابینہ کے اجلاس کے بعد جاری بیان میں کہا کہ حکومت فلسطینی قیادت کی ان تمام قراردادوں کی پیروی جاری رکھے گی جن کا اعلان صدر محمود عباس نے گزشتہ مہینے کیا تھا۔

یاد رہے کہ فلسطینی صدر نے اسرائیل کے ساتھ تمام معاہدوں سے دستبرداری کی بات کہی تھی۔

فلسطینی وزیراعظم نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈال کر اسے بین الاقوامی قانون کو بے معنی بنانے والی سکیموں پر عمل درآمد سے روکیں۔ اسرائیل کو فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے عالمی برادری کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے سے باز رکھا جائے۔