Aaj News

ہفتہ, نومبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Awwal 1446  

بھارتی خفیہ ایجنسیوں کاخفیہ آپریشن کینیڈا میں بے نقاب

شائع 19 اپريل 2020 10:50am

اپنے مذموم  مقاصد حاصل کرنے کیلئے کینیڈا میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں کا جاسوسی کا خفیہ آپریشن بے نقاب ہوگیا ہے، بھارتی خفیہ ایجنسیز نے پیسے کا لالچ دے کر اور غلط معلومات پر اپنے مذموم مفادات حاصل کرنے کی خاطر پاکستان کے خلاف کینیڈین سیاستدانوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی۔

اس بات کا انکشاف کینیڈا کے اخبار گلوبل نیوز نے اپنے تازہ رپورٹ میں کیا ہے ، رپورٹ میں انتہائی حساس حکومتی دستاویز کے حوالے دیتے ہوئے انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی حفیہ ایجنسیز نے  بھارتی حکومت کے مفادات کی حمایت کیلئے پیسوں اور غلط معلومات کا استعمال کرکے کینیڈا کے سیاستدانوں پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی اور 2009  میں اس بارے بھارتی خفیہ ایجنسیوں را اور آئی بی نے خفیہ آپریشن شروع کیا۔

 اس مقصد کیلئے بھارت کی ان دو بڑی خفیہ ایجنسیوں نے ایک بھارتی شہری کو بھارتی حکومت کے مفادات حاصل کرنے کی خاطرکینڈا سے سیاستدانوں سے رابطے بڑھانے کا ٹاسک دیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے سیکورٹی عہدیداروں کو شبہ ہے کہ 2009 کے اس خفیہ آپریشن میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں دی ریسرچ اینڈ انیلسز ونگ (را) اور بھارتی انٹیلی جنس بیورو (آئی بی ) کا ہاتھ ہے۔

کینیڈا کے پبلک سیفٹی وزیر بل بلیئرکے دفتر نے اس بارے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا، تاہم  یہ کہا   حکومت کو تشویش ہے جب کوئی ملک دوسرے ملک میں مداخلت کرکے غیرمستحکم کرنے کی کوشش کرے۔

رپورٹ کے مطابق مبینہ غیرملکی اثر و رسوخ آپریشن کا نکشاف فیڈرل کورٹ کی اس سماعت کے دوران ہوا جس میں ایک بھارتی شہری پر کینیڈین سکیورٹی انٹیلی جنس سروس نے جاسوسی کا الزام عائد کیا،    بھارت کے اس شہری کا نام کورٹ ریکارڈ کے مطابق اے بی ہیجو ہے، جو غیر معروف بھارتی اخبار کے ایڈیٹر ان چیف ہیں اور ان کی بیوی اور بچے  کینیڈا کے شہری ہیں۔ وہ انڈین انٹیلی جنس سے چھ سالوں میں 25 مرتبہ مل چکا ہے، حالیہ ملاقات اس بھارتی شہری کی بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کے دورہ کینیڈا کے ایک ماہ بعد مئی 2015 میں ہوئی، اس نے ان الزامات سے انکار کیا کہ بھارت کی جانب سے اسے  ٹاسک نہیں دیا گیا بلکہ وہ بطور ایڈیٹر انٹیلی جنس ایجنسیز سے ملے۔

تاہم اس نے اس بات کااعتراف کیا کہ ایجنسیاں یہ چاہتی تھیں کہ وہ غیر سرکاری لابسٹ یا سفارتکار کے طور کام کرے جس پر اس نے ان کیلئے کام کرنے سے انکار کردیا تھا اور کینڈا امیگریشن عہدیدار نے ان سے پوچھ گچھ کے لئے ایک لیٹر بھی ارسال کیا تھا جس میں ان سے کینیڈا میں بھارتی حکومت کے مفادات کی خاطر بھارتی خفیہ ایجسنیوں کے لئے کام کرنے اور کینڈا کے سیاستدانوں کوپیسے دینے کے علاوہ پروپیگنڈا مواد کے بارے میں سوالات پوچھے گئے تھے۔

30 مئی 2018 کو لکھے گئے لیٹر کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسیوں کا ایک ٹاسک یہ بھی تھا کہ کینیڈا کے سیاستدانوں کو اس کیلئے قائل کرنا کہ کینیڈا سے پاکستان میں دہشت گردی کی حمائت کیلئے فنڈنگ ہورہی ہے ۔