سعید اجمل نے 'بیسٹ بالر آف دی میچ' کا ایوارڈ کیوں اُٹھا کر پھینکا؟
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق مایہ ناز آف اسپنر سعید اجمل نے 30 اکتوبر 2013 کو شارجہ میں جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلے گئے ایک روزہ میچ کا انتہائی دلچسپ قصہ سنادیا۔
اجمل نے بتایا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلے گئے اس میچ میں انہوں نے 4 اہم بلے بازوں کو آؤٹ کیا تھا جس کی وجہ سے پروٹیز کی پوری ٹیم 183 کے مجموعے پر آؤٹ ہوگئی تھی اور پاکستان کو جیت کیلئے 184 رنز کا ہدف ملا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ مجھے اس بات کا یقین تھا کہ آج میں 'مین آف دی میچ' کا اعزاز ضرور حاصل کرلوں گا لیکن جس وقت ہمیں جیت کیلئے 17 رنز درکار تھے تو ہماری 5 وکٹیں باقی تھیں۔
اجمل نے بتایا کہ میں نے سوچا صرف 17 رنز ہی باقی رہ گئے ہیں تو جلدی جلدی کھانا کھا لوں کیونکہ پھر پریس کانفرنس میں بھی جانا ہوگا اور یہلوگ سارا کھانا خود ہی کھا جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے چکن کے 2 پیس ہی پلیٹ میں ڈالے تو دیکھا کہ وہاب ریاض وہاں پلیٹ بھر کر مزے مزے سے کھارہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے وہاب سے کہا کہ دعا کرو یہ میچ جیت جائیں جس کے جواب میں وہاب نے کہا کہ گھبرانے کی بات نہیں ہے یہ میچ تو ہم آسانی کے ساتھ جیت جائیں گے۔
اجمل نے کہا کہ جیسے ہی وہاب ریاض نے یہ بات بولی تو عمر اکمل آؤٹ ہوگئے، جس پر میں نے وہاب سے کہا کہ آپ پیڈ کرلو لیکن انہوں نے کہا کہ ابھی 2 بلے باز اور بھی ہیں، اتنے میں شاہد آفریدی بھی آؤٹ ہوگئے۔
انہوں نے بتایا کہ آفریدی کے آؤٹ ہونے کے بعد وہاب بھاگا بھاگا گیا اور اس نے پیڈ کئے جس پر انہوں نے کہا کہ وہاب میں بھی پیڈ کر ہی لیتا ہوں کیونکہ تمہارا بھی کوئی پتا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جتنی دیر میں میں نے پیڈ کئے تو وہاب بھی آؤٹ ہوگئے، میں وکٹ پر پہنچا تو 15 رنز درکار تھے۔ اجمل نے کہا کہ وکٹ پر میں اور محمد عرفان کھڑے تھے تو ہم نے آرام آرام سے کھیلا اور اسکور کو 5 رنز تک لے گئے۔
اجمل نے بتایا کہ پارنیل بولنگ کررہے تھے، ان کی گیند ریورس ہورہی تھی اور مجھے گیند نظر ہی نہیں آرہی تھی۔ میں متعدد مرتبہ مڈآن اور مڈآف کے اوپر سے چوکا مارنے کی کوشش کی مگر نہ مار سکا اور آخری گیند پر سنگل لے لیا۔
انہوں نے بتایا کہ اگلے اوور کیپہلی گیند پر بھی میں نے سنگل لیا اور نان اسٹرائیکنگ اینڈ پر چلاگیا لیکن جیتنے کیلئے اب بھی 3 رنز درکار تھے۔
اجمل نے کہا کہ میں نے عرفان سے کہا کہ مورکل آپ کو باؤنسر نہیں مارے گا بس آپ آگے کی گیندوں کو روکتے رہیں کیونکہ ابھی کافی اوورز باقی ہیں اور جیت کیلئے صرف3 رنز ہی درکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عرفان نے ایک دو گیندیں تو کھیل لیں لیکن پھر وہ آؤٹ ہوگئے اور ہم میچ ہارگئے۔
اجمل نے کہا کہ پرائز ڈسٹری بیوشن سرمنی میں مجھے 'بیسٹ بالر آف دی' میچ قراردیا گیا اور انعام میں مجھے آئی فون ملا۔ اتنے میں عمر اکمل میری جانب چلتے ہوئے آئے اورکہا کہ 'سعید بھائی کیا بات ہے۔۔۔ آپ کو تو موبائل مل گیا۔۔ مزے ہی مزے ہوگئے'۔
انہوں نے بتایا کہ عمر اکمل نے جیسے ہی مجھ سے یہ بات کہی تو مجھے سخت غصہ آگیا اور میں نے موبائل کو اُٹھا کر زور سے پھینکا اور کہا کہ آپ کو میچ ہارنے کی کوئی فکر ہی نہیں ہے اور موبائل کی پڑی ہوئی ہے؟ یہ موبائل آپ ہی رکھ لو۔ ذیل میں ویڈیو ملاحظہ کریں۔
Comments are closed on this story.