ملک میں کورونا کا ایک اور کیس منظر عام پر
پاکستان میں کورونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا۔ گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے لڑکے کو آئسولیشن وارڈ میں داخل کرلیا گیا۔ تمام مریضوں کی بیرون ملک سے واپسی نے ایئرپورٹس پر اسکریننگ کے عمل پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
اسکردو سے تعلق رکھنے والے چودہ سالہ لڑکے میں وائرس کی تصدیق کے بعد ملک بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بیس ہوگئی ہے۔
پریشان کن بات تمام مریضوں کی بیرون ملک سے واپسی ہے۔ حکومت نے تمام ایئرپورٹس پر اسکریننگ کا عمل شروع تو کررکھا ہے لیکن اب تک یہ سسٹم مکمل طور پر ناکام ہوتا نظرآرہا ہے۔ سندھ حکومت بھی اس کا ذمہ دار وفاقی حکومت کو سمجھتی ہے۔
ڈرامہ نگار نورالہدی شاہ نے بھی ایئرپورٹ پر چیکنگ اور اسکریننگ نہ ہونے سے متعلق ٹویٹ کی۔ لکھا آج صبح مدینہ منورہ سے کراچی پہنچا، ایئرپورٹ پر کورونا کے لیے کسی بھی قسم کی نہ چیکنگ تھی اور نہ اسکریننگ۔
وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کراچی ایئر پورٹ کا دورہ کیا اور اسکریننگ کے عمل کا جائزہ لیا۔
ادھر خیبرپختونخوا ہیلتھ کیئر کمیشن نے نجی لیبارٹریز پر کورونا وائرس کی تشخیص پر پابندی عائد کردی ہے۔ اور ہدایات جاری کی ہیں کہ کورونا وائرس کا ٹیسٹ این آئی ایچ آسلام آباد اور پبلک ہیلتھ ریفرنس لیب خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے علاوہ کسی بھی لیبارٹری میں نہ کرایا جائے۔
کورونا وائرس کے اب تک سندھ سے 15، اسلام آباد اور گلگت بلتستان سے 2،2 جب کہ کوئٹہ سے ایک کیس سامنے آچکا ہے۔
Comments are closed on this story.