چینی سائنسدان گرفتار، کیا چُرا کر بھاگ رہا تھا؟
نیویارک: امریکی شہر بوسٹن کے ایئرپورٹ پر ایک چینی سائنس دان کو گرفتار کیا گیا ہے جس نے اپنی جرابوں میں بائیولوجیکل سیمپل چھپا رکھے تھے۔
ساﺅتھ چائنہ مارننگ پوسٹ کے مطابق اس سائنس دان کو بوسٹن ایئرپورٹ پر گرفتار کیا گیا۔ اس نے یہ نمونے شیشے کی بوتلوں میں ایک محلول میں ڈالے ہوئے تھے۔
اس 29 سالہ سائنس دان کا نام ژینگ ژاﺅ سانگ بتایا گیا ہے جو پی ایچ ڈی کا طالب علم ہے اور بیتھ اسرائیل ہاسپٹل میں تحقیق کا کام کررہا تھا۔ اس نے وہیں سے یہ بائیولوجیکل نمونے چوری کیے اور انہیں اسمگل کرکے اپنے ساتھ چین لے جا رہا تھا۔
ژینگ نے دوران تفتیش بتایا کہ اسے یہ شیشیاں اس کے ایک دوست ژینگ تاﺅ نے دی تھیں اور اس نے سمجھا کہ شاید انہیں اپنے ساتھ لے جانا غیرقانونی نہیں تھا۔
تاہم امریکی حکام کا کہنا ہے کہ پی ایچ ڈی کے طالب علم اور بیتھ اسرائیل ہاسپٹل میں تحقیق کا کام کرنے والے شخص کے متعلق یہ ماننا مشکل ہے کہ اسے ان بائیولوجیکل نمونوں کی اہمیت کا اندازہ نہ ہو۔
بعد ازاں جب اسے انٹرویو روم لے جایا گیا وہاں اس نے اعتراف کر لیا کہ اس نے یہ نمونے بیتھ اسرائیل ہاسپٹل کی ریسرچ لیب سے چوری کیے تھے۔
Comments are closed on this story.