پہلی مرتبہ انسانی تاریخ کی مہنگی ترین دوائی کے استعمال کی اجازت
نیویارک: امریکا کی فوڈ اینڈ ڈرگز ایڈمنسٹریشن نے انسانی تاریخ کی مہنگی ترین دوائی کے استعمال کی اجازت دے دی ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بچوں کی کمر کے پٹھوں میں پیدا ہونے والی "زولجنسما" نامی بیماری کے ایک دفعہ علاج پر کم سے کم 21 لاکھ 25 ہزار ڈالر کے برابر رقم خرچ کرنا پڑے گی۔
اس اعتبار سے یہ انسانی تاریخ کی مہنگی ترین دوائی قرار دی جاتی ہے۔ دنیا کی یہ مہنگی ترین دوائی شیر خوار بچوں کے پٹھوں میں پیدا ہونے والے ایک خلل کو دور کرنے کے لیے استعمال کی جائے گی۔
یہ عارضہ لاحق ہونے کے بعد دو سال سے کم عرصے کے دوران مریض کو موت کے منہ میں لے جاتا ہے۔
زولجنسما نامی بیماری کی بیش قیمت دوائی امریکی میڈیسن کمپنی نوورٹیز نے تیار کی ہے جس کی مالیت 21 لاکھ 25 ہزار ڈالر ہے۔
امریکا میں مذکورہ بیماری کا ہر سال شکار ہونے والے بچوں کی تعداد 400 ہے۔ یہ دوائی دو سال سے کم عمر بچوں کو ہفتے میں دوبار دی جاسکے گی۔
مہنگی دوائی تیار کرنے والی کمپنی نوورٹیز کا کہنا تھا کہ وہ دوائی کو انشورینس کمپنیوں کے ذریعے صارفین تک پہنچانے کی سہولت مہیا کرے گی۔ کمپنی کی طرف سے دوائی کی باقاعدہ گارنٹی دی جائے گی اور اثر نہ کرنے پر رقم واپس کی جا سکے گی۔
Comments are closed on this story.