Aaj News

ہفتہ, نومبر 23, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

کے پی حکومت نے ڈارک ویب کے سرغنہ سہیل ایاز کو برطرف کردیا

اپ ڈیٹ 13 نومبر 2019 05:18pm

پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے بین الاقوامی ڈارک ویب کے سرغنہ سہیل ایاز کو برطرف کردیا، ملزم سہیل ایاز محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ میں بطور کنسلٹنٹ گورنمنٹ اینڈ پالیسی پراجیکٹ میں کام کرتا تھا۔

  بین الاقوامی ڈارک ویب کے سرغنہ سہیل ایاز کے حوالے سے میڈیا میں خبر چلنے کے بعد وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسفزئی نے وضاحت دی تھی کہ سہیل ایاز صوبائی حکومت کا ملازم نہیں بلکہ گورننس پالیسی پراجیکٹ میں عالمی بینک کی طرف سے کنسلٹنٹ ہے۔

 دوسری جانب محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ نے ایک اعلامیہ جاری کردیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ملزم سہیل ایاز یکم نومبر 2017 سے بطور کنسلٹنٹ گورنمنٹ اینڈ پالیسی پراجیکٹ میں کام کرتا تھا۔

 تاہم محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ خیبر پختونخوا حکومت نے بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی میں ملوث ملزم سہیل آیاز کا کنٹریکٹ ختم کردیا ہے۔

اس سے قبل آج یہ خبر سامنے آئی تھی کہ بچوں سے زیادتی اور اس کی لائیو ویڈیو بنانے والا عالمی گینگ کے سرغنہ سہیل ایاز کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر تھانہ روات پولیس کے حوالےکر دیا گیا ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم نے 30 بچوں سے زیادتی کرنے کا اعتراف کرلیا ہے۔

 گزشتہ روز راولپنڈی پولیس نے ملزم سہیل ایاز کو تھانہ روات کی حدود  سے گرفتار کیا تھا۔ ملزم سہیل ایاز کو راولپنڈی میں علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش  کیا گیا۔ عدالت نے جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ملزم کو پولیس کے حوالے کردیا ہے۔

پولیس کے مطابق ملزم بچوں سے بدفعلی کے جرم میں برطانیہ میں قید کاٹ چکا ہے اور اسی جرم میں وہاں سے ڈی پورٹ کیا گیا تھا جبکہ ملزم اٹلی میں بھی بچوں کے ساتھ زیادتی کے مقدمات میں عدالتی ٹرائل بھگت چکا ہے۔

دوسری جانب اس کے والد نے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس نے اپنی سستی شہرت کے لئے میرے بیٹے سے متعلق جھوٹی کہانی بنائی۔