Aaj News

ہفتہ, نومبر 23, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

'جس عورت کے پاس وفا اور حیا نہیں میرے نزدیک وہ عورت ہی نہیں'

شائع 05 نومبر 2019 04:11pm

پاکستان کے معروف ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمان قمر کے کچھ روز قبل دیئے گئے انٹرویو کے چرچے اب تک جاری ہیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ خواتین اگر برابری چاہتی ہیں تو وہ مردوں کا گینگ ریپ کریں۔ تاہم اب انہوں نے ایک اور انٹرویو دیتے ہوئے پھر سے تہلکہ مچادیا ہے۔

اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے کہا ہے کہ 'میں ہر عورت کو عورت نہیں کہتا۔ جس عورت کے پاس وفا اور حیا نہیں وہ میرے نزدیک عورت ہی نہیں ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'اگر کوئی عورت برا کام انجام دے تو اس سے پوری نسل برباد ہوتی ہے اور مرد کے برے کاموں سے معاشرہ خراب ہوتا ہے'۔

خلیل الحمان قمر کو اس سے قبل بھی ان کے حالیہ ڈرامے 'میرے پاس تم ہو' (جو نجی ٹی وی پر نشر کیا جارہا ہے) میں ہیروئن کے کردار اور کہانی سے متعلق متنازع پر خوب تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

اس ڈرامے میں ایک لالچی خاتون کو اپنے شوہر کو دولت کی خاطر دھوکا دیتے ہوئے دکھایا گیا ہے، یہ خاتون ایک امیر شخص سے اپنے تعلقات بناتی ہے کیونکہ اس کا شوہر پیسے والا نہیں ہے۔

ڈرامے کی اس کہانی اور خاتون کے کردار پر سوشل میڈیا پر خوب بحث جاری ہے جبکہ مصنف خلیل الرحمان قمر کے متنازع بیان کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

انہوں نے حالیہ انٹرویو میں اس بات کی وضاحت کی ہے کہ 'میری باتوں کو اس قدر غلط انداز میں سمجھا گیا جس پر مجھے افسوس ہوتا ہے کیونکہ میں نے اب تک جتنے بھی ڈرامے لکھے ہیں، ان میں سے کسی ایک میں بھی عورت کے مقام کو میں نے گرنے نہیں دیا'۔

یہ بھی پڑھیں: اگر خواتین برابری چاہتی ہیں تو مردوں کا ریپ کریں، خلیل الرحمان قمر

انہوں نے مزید کہا کہ 'اگر کوئی عورت غلط کام کرتی ہے تو آپ اس کے کام کو غلط قرار دیتے ہیں اس کی ذات کو نہیں۔ یہی میں نے "میرے پاس تم ہو" میں کیا ہے'۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'میرے بارے میں کہا جارہا ہے کہ میں نے خواتین کے ذریعے مردوں کے گینگ ریپ کی بات کی ہے۔ ہاں کی ہے۔ کیونکہ میں جانتا ہوں عورتیں ایسا نہیں کرسکتیں۔ مرد ایسا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک عورت اگر کوئی غلط کام کرتی ہے تو اس سے ایک پوری نسل خراب ہوتی ہے اور اگر مرد کوئی غلط کام کرے تو اس سے پورا معاشرہ خراب ہوتا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'میری باتوں کو سمجھا ہی نہیں گیا اس لئے مجھ پر تنقید کی جا رہی ہے۔ لیکن مجھے اس کی کوئی پرواہ نہیں'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'اگر خواتین رائٹرز مجھ پر تنقید کر رہی ہیں تو میں انہیں کچھ نہیں کہوں گا کیونکہ وہ میرے قبیلے کی ہیں۔ رہی بات چھوٹے موٹے فنکاروں کی تو میں انہیں فنکار ہی نہیں مانتا اور نہ ہی میں انہیں تنقید کرنے کا حق دوں گا'۔

واضح رہے کہ خلیل الرحمان قمر کے انٹرویو پر نہ صرف عام عوام بلکہ شوبز شخصیات نے بھی تنقید کی تھی۔ گلوکارہ میشا شفیع کو ایک راحت حسین نامی صارف نے بڑا ڈرامہ قرار دیا تو انہوں نے طنزاً کہا تھا کہ کم از کم مجھے خلیل الرحمان قمر نے نہیں لکھا ہے۔

علی گل پیر نے لکھا تھا کہ ان خیالات کا حامل شخص ہماری ڈرامہ انڈسٹری کا سب سے معروف مصنف ہے۔ اگر ایسے لوگ ڈرامے لکھیں گے تو پھر اندازہ کرلیں کہ آپ کو ٹی وی پر کیا دیکھنے کو ملے گا۔