البغدادی کی لاش کے ٹھکانے کی نشاندہی کردی گئی
واشنگٹن: امریکی قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ او برائن نے داعش سربراہ ابوبکر البغدادی کی لاش کے ٹھکانے کی نشاندہی کردی۔
رابرٹ اوبرائن نے کہا ہے کہ البغدادی کی لاش ہمارے پاس ہے جسے جلد ہی محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگا دیا جائے گا۔
اوبرائن نے مزید کہا کہ بغدادی کے ڈی این اے سے اس کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔ ہمارے پاس موجود دہشت گردوں کی لاشوں میں ایک لاش البغدادی کی ہے۔
اوبرائن کے مطابق البغدادی کے قتل کے آپریشن کو سابق یرغمالی' کایلا مولر' کا نام دیا گیا تھا۔
العریبیہ کے مطابق اسی تناظر میں ایک امریکی عہدے دار نے اتوار کے روز کہا تھا کہ داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کے قتل آپریشن مغربی عراق کے ایک فضائی اڈے سے لانچ کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ عراق میں انٹیلی جنس اور سیکیورٹی عہدیداروں نے بغدادی کے خاتمے کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔
شامی آبزرویٹری برائے ہیومن رائٹس نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ کارروائی کے بعد البغدادی کی لاش "عین الاسد " اڈے میں منتقل کردی گئی ہے۔ آٹھ طیارے جنھوں نے البغدادی کو نشانہ بنایا تھا وہ عین العرب شہر کے صرین ہوائی اڈے سے اڑے جو شام اور ترکی کے سرحدی علاقے جرابلس ادلب میں آپریشن کے مقام تک پہنچے۔
امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے اعلان کیا کہ امریکی اسپیشل فورس نے بغدادی کو ہتھیار ڈالنے کو کہا تھا لیکن اس نے انکار کر دیا اور خود کو بارودی جیکٹ کے دھماکے سے ہلاک کردیا۔
ایسپر نے مزید کہا کہ کہا کہ شمال مشرقی شام سے امریکی انخلا کے نتیجے میں البغدادی کے قتل میں عجلت کا مظاہرہ نہیں کیا گیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بغدادی کی موت دہشت گرد گروہ داعش کے لیے تباہ کن دھچکا ہے۔
Comments are closed on this story.