'میں مررہی ہوں، مجھ سے سانس نہیں لی جارہی'
گزشتہ دنوں برطانیہ کے علاقے ایسکس میں ایک ٹرالر پر موجود کنٹینر سے 39 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں، یہ لاشیں ایک نوعمر لڑکے اور 38 بالغ افراد کی تھیں۔
اب ویتنام سے تعلق رکھنے والی 26 سالہ لڑکی 'فام تھی ٹرا' کے ایسے میسجز منظرعام پر آئے ہیں جس سے اس بات کا خدشہ پیدا ہوگیا کہ شاید ویتنام سے تعلق رکھنے والے 6 افراد بھی ان مرنے والوں میں شامل ہیں۔
اس 26 سالہ لڑکی نے پہلے چین سفر کیا، پھر وہ فرانس گئی اور وہاں سے لندن میں داخلے کی کوشش کی، اس لڑکی کی فیملی نے بتایا کہ فام نے بہتر زندگی کی تلاش میں لندن جانے کے لیے اسمگلرز کو 30 ہزار پاؤنڈ ادا کئے تھے۔
فیملی کے مطابق فام نے اپنی والدہ کو میسج میں لکھا کہ 'مجھے معاف کردیں ماں، میں کامیاب نہیں ہوسکی۔ میں آپ سے بہت محبت کرتی ہوں، میں مررہی ہوں کیونکہ مجھ سے سانس نہیں لی جارہی ہے'۔
ان تمام میسجز کے منظرعام پر آنے کے بعد اس بات کا خدشہ ہے کہ ایسکس میں کنٹینر سے برآمد ہونے والی لاشوں میں اس لڑکی کی لاش بھی شامل ہے۔
کنٹینر سے 8 خواتین اور 31 مردوں کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں جس کے بعد برطانوی وزیراعظم بورس جانسن بھی شدید پریشان ہوگئے تھے۔
اس واقعے میں ایک دو نہیں 39 انسانی لاشوں کے کنٹینر نے پورے برطانیہ میں سنسنی پھیلادی تھی، بدھ کو دن ایک بج کر 40 منٹ پر ایمبولینس سروس نے پولیس کو ایک مشتبہ کنٹینر کی اطلاع دی تھی۔ یہ کنٹینر گریز ایریا کی ایسٹرن ایوینیو پر واٹر گلی انڈسٹریل پارک میں موجود تھا۔
پولیس نے کنٹینر کھولا توایک نوعمر لڑکے اور 38 بالغ افراد کی لاشیں موجود تھیں، کنٹینر کے ڈرائیور کو قتل کے شبے میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ 25 سالہ مو رابنس کا تعلق شمالی آئرلینڈ سے بتایا گیا ہے۔
پولیس نے بتایا تھا کہ کنٹینر بلغاریہ سے آرہا تھا اور وہ اتوار کے روز برطانیہ میں ہولی ہیڈ کے راستے داخل ہوا، لاشوں کی شناخت کے بعد معلوم ہوا تھا کہ یہ لاشیں چینی باشندوں کی ہیں۔
Comments are closed on this story.