'بھارتی فورس میں شامل خواتین اہلکاروں کے ساتھ جنسی زیادتی کی جاتی ہے'
چندی گڑھ: بھارت کی پیرا ملٹری فورس کی ڈپٹی کمانڈنٹ کرونا نے استعفیٰ یتے ہوئے الزام عائد کیا ہے فورس میں شامل خواتین اہلکاروں کے ساتھ جنسی زیادتی کی جاتی۔
ایک انٹرویو میں کرونا جیت کا کہنا ہے کہ 5 سال قبل ہی انہوں نے پیرا ملٹری فورس میں شمولیت اختیار کی تھی اور نارتھ ویسٹ فرنٹیئر چندی گڑھ میں تعینات تھیں۔
انٹرویو میں انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارت کی پیرا ملٹری فورس میں خواتین کو محض جنسی تسکین کے لیے ہی بھرتی کیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مئی جون میں انہیں ایک ماہ کے لیے اترکھنڈ کی آٹھویں بٹالین میں تعینات کیا گیا جہاں سے انہیں اگلے مورچوں پر بھیجا گیا، ان میں سے ایک ملیاری پوسٹ تھی۔ وہاں 9 اور 10 جون کی درمیانی شب بٹالین میں شامل ایک کانسٹیبل زبردستی ان کی بیرک میں گھسا اور ان سے نازیبا جملے کہنے کے ساتھ ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش بھی کی۔
مستعفی ڈپٹی کمانڈینٹ نے مزید کہا کہ اگر ایک کانسٹیبل، ڈپٹی کمانڈنٹ (جس کا رینک میجر کے برابر ہوتا ہے) کا ہاتھ پکڑ کر یہ حرکت کرسکتا ہے تو آپ اس فورس میں شامل دیگر خواتین کی عزت کے بارے میں بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں۔
ان سے جب رپورٹر نے سوال کیا کہ کیا آپ کو لگتا ہے آپ کو انصاف ملے گا تو انہوں نے کہا کہ انصاف کی بات نہیں مگر میں یہ چاہتی ہوں کہ اندر کیا کچھ ہورہا ہے پورے ملک کے سامنے آئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے ان سے کچھ نہیں چاہیئے کیونکہ میں باہر آگئی ہوں، میں بس یہ چاہتی ہوں کہ بھارتی حکومت اس معاملے کی تحقیقات کسی باہر کی ایجنسی سے کروائے۔ میں ایک پروفیشنل انسان ہوں اور بنا ثبوتوں کے بات نہیں کرتی۔
انہوں نے مزید کیا کہا ذیل میں دی گئی ویڈیو ملاحظہ کریں۔
Comments are closed on this story.