Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

واٹس ایپ کالز پر ٹیکس کا اعلان، ملک بھر میں پُرتشدد مظاہرے شروع

اپ ڈیٹ 19 اکتوبر 2019 06:10am

بیروت: لبنانی حکومت نے واٹس ایپ پر ٹیکس لگانے کا اعلان کردیا، جس کے بعد ملک بھر میں پُر تشدد مظاہرے شروع ہوگئے۔

لبنان کی موجودہ کابینہ نے واٹس ایپ سمیت دیگر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر کی جانے والی مفت کالز پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد 2020 تک ملک کی آمدنی میں اضافی کرنا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم ہاؤس سے جاری بیان میں وزیر اعظم سعد الحریری نے کہا ہے کہ امید ہے واٹس ایپ کالز پر ٹیکس عائد کرنے کے بعد سالانہ 20 کروڑ ڈالر کا فائدہ ہوگا۔

Image result for beirut to impose tax on whatsapp call

سعد الحریری کا کہنا تھا کہ واٹس ایپ پر وائس کالز کرنے پر روزانہ 20 سینٹ ٹیکس وصول کیا جائے لیکن وائس میسج، تصاویر اور ویڈیو شیئر کرنے پر کوئی ٹیکس عائد نہیں ہوگا۔

خیال رہے کہ ملک میں صرف دو ہی کمپنیاں ہیں جو موبائل نیٹ ورک سروسز فراہم کرتی ہیں، دونوں کمپنیاں ریاست کی ملکیت ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ لبنان خطے کا واحد ملک ہے جہاں موبائل نیٹ ورک کے ریٹ سب سے زیادہ ہیں۔

لبنانی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ٹیلی کام منسٹر کا کہنا تھا کہ ٹیکس اس وقت تک لاگو نہیں کیا جاسکتا تھا جب تک صارفین کو بدلے میں کچھ نہ دیا جائے۔

Image result for beirut to impose tax on whatsapp call

غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ حکومتی وزراء کی مذکورہ بل پر رضامندی کے بعد مسودہ پارلیمنٹ میں بھیجا گیا۔

دوسری جانب لبنان اندورنی اور بیرونی قرضوں کے بوجھ تلے دبنے کے ساتھ ساتھ کئی سنگین معاشی مسائل سے دوچار ہے، حکومت کی ناقص اقتصافی پالیسیوں کے خلاف عوام پُر تشدد مظاہرے اور احتجاج جاری ہیں۔

لبنان میں دارالحکومت بیروت اور دیگر شہروں میں ہونے والے مظاہروں میں ٹیکسوں اور ابتر معاشی حالات کے خلاف پرتشدد مظاہرے شروع کیے۔

لبنانی دارالحکومت بیروت کے مرکز میں بڑی تعداد میں لوگ حکومت گرانے کے نعرے کے ساتھ سڑکوں پرآگئے۔Image result for beirut to impose tax on whatsapp call

لبنان میں پرتشدد احتجاج اس وقت شروع ہوا جب حکومت کی طرف واٹس اپ کے ذریعے کال پر ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا گیا، اس اعلان پرعوام مشتعل ہوگئے اور انہوں نے گھروں سے نکل کر جلاؤ گھیراؤ اور توڑپھوڑ شروع کردی۔

اطلاعات کے مطابق پرتشدد مظاہروں کے دوران چالیس سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں عام شہری اور پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق یہ واقعات اس وقت سامنے آئے جب لبنانی حکومت کی جانب سے واٹس ایپ اور اسی طرح کی دیگر آن لائن سروسز پر ٹیکس لگانے کا اعلان کیا گیا۔

مقامی میڈیا نے کہا کہ لبنانی حکومت نے سوشل میڈیا پر کال ٹیکس واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔