عالمی میڈیا میں روسی صدر کی کار کا اتنا چرچہ کیوں ہے؟
دورہ سعودیہ کے دوران روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی گاڑی "Aurus" میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئی۔ روسی صدر نے ریاض میں یہی کار استعمال کی تھی۔
اخبار 24 کے مطابق "اوروس" خاص طور پر صدر کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے۔ روسی انجینیئرز آرگنائزیشن کے فرسٹ ڈپٹی چیئرمین ایوان انڈربیوسکی نے بتایا کہ "اوروس" امریکی صدر ٹرمپ کی کیڈ لک سے بھی جدید ہے، یہ سمندر میں بھی چل سکتی ہے۔
روسی حکام کے مطابق یہ انفارمیشن پروف گاڑی ہے۔ دوران سفر روسی صدر جو باتیں کریں گے انہیں کسی حالت میں ٹریس نہیں کیا جاسکتا۔
یہ گاڑی 6.7 میٹر لمبی ہے اور اس کا وزن 7.2 ٹن ہے۔ 8 سلینڈرز کی یہ کار بکتر بند اور فائر پروف ہے۔ اس پر کیمیائی گیس کے حملے اثر انداز ہوسکتے ہیں اور نہ یہ بارودی سرنگوں سے متاثر ہوتی ہے۔
اس کی بلٹ پروف صلاحیت کسی بھی سمت سے اسنائپر فائر بھی روکنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
روسی صدر کی کار جدید مواصلاتی سسٹم کے سیٹلائٹس سے منسلک ہے۔ سائیڈ کے شیشے وڈیو کیمروں سے لیس ہیں۔
یاد رہے کہ ریاض میں روسی صدر کو سرکاری استقبالیہ دیا گیا تو اس موقع پر کار کے اطراف گھڑ سواروں کا شاہی حفاظتی دستہ چوکس کھڑا تھا۔
مقامی شہریوں اور مملکت میں مقیم غیر ملکیوں نے سوشل میڈیا پر اس گاڑی کے بارے میں پوچھنا شروع کیا تو سعودی میڈیا نے روسی ذرائع ابلاغ کے تعاون اس گاڑی کی تفصیلات حاصل کیں۔
Comments are closed on this story.