ایرانی انسٹاگرام اسٹار توہین مذہب کے الزام میں گرفتار
ایرانی انسٹاگرام اسٹار سحر تبار جو امریکی اداکارہ انجلینا جولی سے مشابہت کے لیے جانی جاتی ہیں، کو توہین مذہب اور تشدد پر اکسانے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ایرانی نیوز ایجسنی تسنیم کے مطابق عدالتی حکام نے تبار کو اس وقت گرفتار کیا جب عوام کے ممبران نے مبینہ طور پر ان کے بارے میں شکایات کی تھیں۔
ان پر توہین مذہب، تشدد پر اکسانے، غیر قانونی طور پر جائیداد کے حصول، ملک کے لباس کی توہین اور نوجوانوں کو بدعنوانی کرنے پر حوصلہ افزائی کرنے کا الزام ہے۔ ان کے انسٹاگرام اکاونٹ کو بھی تب سے ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے۔
ان کا شمار ایرانی سوشل میڈیا انفلوئنسرز اور فیشن بلاگرز کی اس طویل فہرست میں ہوتا ہے جب پر ایرانی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔
ان کی گرفتاری کی اطلاعات کے بعد انٹرنیٹ پر حکام کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ایرانی نیوز ایجنسی تسنیم کے مطابق سحر تبار نامی ایرانی انسٹاگرام اسٹار کو گذشتہ برس اس وقت بین الاقوامی میڈیا کی شہ سرخیوں میں جگہ ملی جب انسٹاگرام پر ان کی تصاویر وائرل ہوئیں۔
ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انھوں نے یہ روپ اختیار کرنے کے لیے 50 پلاسٹک سرجریز کروائی ہیں، جبکہ ان کی جانب سے پوسٹ کی گئی زیادہ تر تصاویر کو بہت زیادہ ایڈیٹ کیا گیا تھا۔
تجزیہ کار سیبسٹن اوشر کے مطابق سحر تبار نامی 22 سالہ نوجوان انسٹاگرام اسٹار نے تصویروں اور ویڈیوز کے ذریعے عالمی میڈیا کی توجہ مبذول کروائی تھی جن میں وہ انجلینا جولی کے زومبی ورژن سے مشابہت رکھتی تھی۔
لیکن انسٹاگرام پر اپنے بڑھتے ہوئے فالورز کو حیران اور خوفزدہ کرنے کے بعد انھوں نے یہ اشارہ بھی دیا تھا کہ ان کی تصاویر میں ظاہری شکل میک اپ اور ڈیجیٹل ایڈیٹنگ کی بدولت ہے اور یہ کہ دراصل انھوں نے خود کو ایک طرح کے فنی خاکے میں تبدیل کر لیا ہے۔
Comments are closed on this story.