بس میں خاتون کو جنسی ہراساں کرنے والے شخص کی ویڈیو وائرل
اسلام آباد: ملتان سے اسلام آباد جانے والی بس میں خاتون کو ہراساں کرنے کا ایک واقعہ پیش آیا ہے، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہورہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایک باریش شخص ملتان سے اسلام آباد جانے والی بس میں بیٹھا اور مسلسل 6 گھنٹے تک اپنے سامنے بیٹھی خاتون کو جنسی ہراسگی کا نشانہ بناتا رہا۔
مذکورہ شخص خاتون کے جسم کو چھوتا رہا، بالآخر خاتون کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا اور انہوں نے موبائل فون کا کیمرا آن کرکے اور اس شخص کو دو تھپڑ جڑ دیئے۔
These criminals should no longer be allowed to hide behind their beards and false piety.
This lecherous old man tried assaulting and groped a woman on the Multan to Islamabad bus.
Shocked that the other men are protecting this uncle. They should have also slapped him. pic.twitter.com/GCEX5GjPXB
— Shehzad Ghias Shaikh (@Shehzad89) September 26, 2019
لوگوں نے اس بوڑھے کو اس کی سیٹ سے اٹھا کر دوسری قطار میں بٹھا دیا، تاہم لڑکی نے اس کی جان نہیں چھوڑی اور اس سے تین بار معافی منگوائی اور مزید تھپڑ بھی رسید کئے۔
اب یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہو رہی ہے اور انٹرنیٹ صارفین کے ملے جلے تاثرات سامنے آرہے ہیں۔
I salute this women, May Allah protect everyone. Let's take an oath Guys, if you'll witness such scenarios ever, beat the crap out of them. What's pissing off more is that the guy sitting next to him was pretending as if they were husband and wife
— Danish Muhammad (@Danish0109) September 27, 2019
مجھے تو خاتون بیہودگی میں ماہر لگتی ھے کہ ویڈیو بنانے کی پوری ریہرسل ہے اور حافظ کا حلیہ بنا کر مسلمان کو ذلیل کرتے ہیں۔ pre planned video.
— Dr Rukhsana Asif (@DrRukhsanaAsif1) September 27, 2019
جب عورت کے معاملے میں بات داڑھی والے کی آئی تو سب لبرلز کو تکلیف ہوئی کے عورت کے ساتھ زیادتی ہوئی کیونکہ حقیقت میں ان کو جرم کا دکھ نہیں ہے، بلکہ اسلام کو بدنام کرنا ان کا کا مشن ہے.
کیونکہ عورت تو یہ بھی ہے ایکسپریس ٹریبیون اور گوگل پر ٹرینڈ تو یہ نہیں بنا. pic.twitter.com/DZkZpRTO8h— Muhammad Ayaz Irhabi (@AyazIrhabi) September 27, 2019
اسکو کہتے ہیں "سٹریٹ جسٹس " آپ نے فیصلہ کر لیا کہ ان صاحب نے جرم کیا تھا اب انکی لاش کو چوک پر لٹکانا چاہیے ،، جبکہ اصل حقیقت کیا ہے، کسی کو نہیں معلوم۔
— (@asifpeshawari) September 26, 2019
Comments are closed on this story.