قندھار: افغان صدارتی انتخاب کے موقع پر پولنگ اسٹیشن میں دھماکا
قندھار: افغان صدارتی انتخاب کے موقع پر پولنگ اسٹیشن پر دھماکے کے نتیجے میں 15 افراد زخمی ہوگئے، جس پر پولنگ اسٹیشن میں ووٹنگ روک دی گئی۔
دھماکے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر امدادی کارروائیاں شروع کردیں، زخمیوں کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان میں صدارتی انتخاب کیلئے پولنگ کا عمل جاری ہے اور لوگوں کی بڑی تعداد نے اپنے ووٹ کا حق استعمال کرنے کیلئے پولنگ اسٹیشن کا رخ کرلیا ہے، پولنگ اسٹیشن کے باہر ووٹرز کی قطاریں لگی ہیں۔
اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، افغان صدارتی انتخابات میں اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ مدمقابل ہیں۔
دارالحکومت کابل میں ٹرکوں پر پابندی
عرب خبررساں ادارے "العریبیہ ڈاٹ نیٹ" کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں آج ہونے والے صدارتی انتخابات کے موقع پرملک بھر بالخصوص دارالحکومت کابل میں سیکیورٹی کےفول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔ افغان حکام نے جمعرات کے روز ٹرکوں کے کابل میں داخلے پر پابندی عائد کردی تھی جس کا مقصد ہفتے کے روز صدارتی انتخابات سے قبل خودکش بم دھماکوں کی روک تھام کرنا ہے۔
افغانستان میں انتخابات پر تشدد کا خطرہ ہے۔خاص طور پر جب حال ہی میں طالبان نے انتخابی مہم کے مراکز، انتخابی ریلیوں اور صدارتی امیدواروں اوران کے دیگر اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے خود کش حملوں کا ایک سلسلہ شروع کیا تھا۔
5 ستمبرکو کابل میں ٹرک بم دھماکے میں کم از کم 12 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز شہر کے داخلی راستوں اور چوکیوں پر نفری بڑھادی ہے۔ دہشت گردانہ حملوں کے خطرے کے پیش نظر دارالحکومت میں داخل ہونے سے روکیں گی۔
بیان میں کہا گیا ہے افغان پولیس دستے دارالحکومت داخلی راستوں پرتعینات ہیں۔ کل شام 5 بجے سے ٹرک کو کابل میں داخل ہونے سے روکنے کا حکم دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ انتخابات ختم ہونے تک وینوں کو شہر میں داخل ہونے سے بھی منع کیا گیا ہے۔
طالبان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ امریکی حملہ آوروں اور ان کے کٹھ پتلیوں کی سکیورٹی کے تمام عناصراور دفاتر اورپولنگ مراکز کو نشانہ بنا کر اس جعلی کاروائی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی پوری کوشش کریں گے۔
طالبان نے افغان شہریوں کو خبردار کیا ہےکہ وہ انتخابات کے دن پولنگ اسٹیشنوں سے دور رہیں اور خود کو خطرے میں نہ ڈالیں۔
Comments are closed on this story.